باب: اس ذلت ورسوائی اور دردناک عذاب کا بیان جو اللہ عزوجل نے نشہ آور مشروب پینے والے کے لیے تیار رکھا ہے؟
)
Sunan-nasai:
The Book of Drinks
(Chapter: Humiliation and Painful Torment that Allah, the Mighty and Sublime, has Prepared for the)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5709.
حضرت جابر ؓ سے مروی ہے کہ ایک آدمی جیشان سے آیا اور جیشان یمن میں ہے اور رسول اللہ ﷺ سے پوچھنے لگا کہ ہمارے علاقے میں لوگ ایک مشروب پیتے ہیں جو وہ چینے سے تیار کرتے ہیں۔ اسے مزر کہا جاتا ہے۔ نبی اکرم ﷺ نے پوچھا: کیا وہ نشہ آور ہوتا ہے؟ اس نے کہا: جی ہاں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”ہر نشہ آور چیز حرام ہے۔ یقیناً اللہ تعالٰی نے قسم کھا رکھی ہے کہ جو شخص نشہ آور مشروب پیے گا، اللہ تعالی اسے طينة الخبال پلائے گا۔ لوگوں نے پوچھا: اے اللہ کے رسول! طينة الخبال کیا چیز ہے؟ آپ نے فرمایا: ”جہنمیوں کا پسینہ“ یا فرمایا ”جہنمیوں کا پیپ“ (جو ان کے زخموں سے نکلے گا)۔
تشریح:
نشہ آور مشروب پیے گا اس میں قلیل اور کثیر کا فرق نہیں کیا گیا بلکہ ہر نشہ آور مشروب پینے والے کو یہ وعید سنائی گئی ہے۔ وہ حنفیوں کی خمر ہو یا کوئی اور نشہ آور مشروب۔ قلیل ہو یا کثیر أعاذنا الله منه۔ مزید تفصیل کے لیے دیکھیے حدیث: ۵۶۷۳۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5724
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5725
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
5712
تمہید کتاب
أشرِبَةٌ شراب کی جمع ہے کومشروب کے معنی میں استعمال ہوتا ہےیعنی پی جانےوالی چیز خواہ پانی ہو یا دودھ ہویا لسی یا سرکہ نبیذ ہویا خمر۔اردو میں یہ الفظ نشہ اور مشروب میں استعمال ہوتا ہے لہذا اردو میں اس کا ترجمہ مشروب کیا جائے۔اور خمر کے معنی شراب کیے جائیں گے جس سے مراد نشہ آور مشروب ہوگا۔
حضرت جابر ؓ سے مروی ہے کہ ایک آدمی جیشان سے آیا اور جیشان یمن میں ہے اور رسول اللہ ﷺ سے پوچھنے لگا کہ ہمارے علاقے میں لوگ ایک مشروب پیتے ہیں جو وہ چینے سے تیار کرتے ہیں۔ اسے مزر کہا جاتا ہے۔ نبی اکرم ﷺ نے پوچھا: کیا وہ نشہ آور ہوتا ہے؟ اس نے کہا: جی ہاں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”ہر نشہ آور چیز حرام ہے۔ یقیناً اللہ تعالٰی نے قسم کھا رکھی ہے کہ جو شخص نشہ آور مشروب پیے گا، اللہ تعالی اسے طينة الخبال پلائے گا۔ لوگوں نے پوچھا: اے اللہ کے رسول! طينة الخبال کیا چیز ہے؟ آپ نے فرمایا: ”جہنمیوں کا پسینہ“ یا فرمایا ”جہنمیوں کا پیپ“ (جو ان کے زخموں سے نکلے گا)۔
حدیث حاشیہ:
نشہ آور مشروب پیے گا اس میں قلیل اور کثیر کا فرق نہیں کیا گیا بلکہ ہر نشہ آور مشروب پینے والے کو یہ وعید سنائی گئی ہے۔ وہ حنفیوں کی خمر ہو یا کوئی اور نشہ آور مشروب۔ قلیل ہو یا کثیر أعاذنا الله منه۔ مزید تفصیل کے لیے دیکھیے حدیث: ۵۶۷۳۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
جابر ؓ سے روایت ہے کہ جیشان کا ایک شخص (جیشان یمن کا ایک قبیلہ ہے) آیا اور رسول اللہ ﷺ سے مکئی کے بنے اس مشروب کے بارے میں پوچھا جسے وہ اپنے ملک میں پیتے تھے اور اسے «مزر» کہتے تھے۔ نبی اکرم ﷺ نے پوچھا: کیا وہ نشہ لاتا ہے؟ وہ بولا: جی ہاں، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”ہر نشہ لانے والی چیز حرام ہے، اللہ تعالیٰ نے یہ طے کر دیا ہے کہ جو نشہ لانے والی چیز پیئے گا تو اللہ تعالیٰ اسے «طينة الخبال» پلائے گا“ ، لوگوں نے عرض کیا: یہ «طينة الخبال» کیا ہے؟ آپ نے فرمایا: ”جہنمیوں کا پسینہ، یا فرمایا: ”جہنمیوں کا مواد۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Jabir that: A man from (the tribe of) Jaishan, who are from Yemen, came and asked the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) about a drink that they drank in his homeland that was made of corn and called Al-Mizr (beer). The Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) said to him: "Is it an intoxicant?" He said: "Yes." The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) said: "Every intoxicant is unlawful. Allah, the Mighty and Sublime, has promised the one who drinks intoxicants that He will give him to drink from the mud of Khibal." They said: "O Messenger of Allah, what is the mud of Khibal?" He said: "The sweat of the people of Hell," or he said: "The juice of the people of Hell.