باب: کون سا طلاء پینا جائز ہے اور کون سا ناجائز ہے؟
)
Sunan-nasai:
The Book of Drinks
(Chapter: What Kind of Thickened Grape Juice is Permissible to Drink and What Kind is Not Permitte)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5727.
حضرت عبدالملک بن طفیل جزری سے روایت ہے کہ حضرت عمر بن عبدالعزیزؒ نے ہمیں لکھا کہ طلاء نہ پیو حتیٰ کہ اس میں دو تہائی خشک ہوجائے اور ایک تہائی باقی رہ جائے۔ اور (یاد رکھو) ہر نشہ آور چیز حرام ہے۔ (خواہ وہ طلاء ہی ہو)۔
تشریح:
الحکم التفصیلی:
قلت : و إسناده صحيح .
و فى الباب عن جماعة آخرين من الصحابة , فراجع " الفتح " ( 10/55 ) , و قد
علقها البخارى كما يأتى فى الكتاب .
" و له مثله عن عمر و أبى الدرداء " .
8/52 :
* صحيح .
أما أثر عمر , فتقدم قريبا ( 3287 ) .
و أما أثر أبى الدرداء , فهو عند النسائى ( 2/335 ) من طريق سعيد بن المسيب عنه
مثله , و إسناده صحيح .
قال البخارى : " رأى عمر و أبو عبيدة و معاذ شرب الطلاء على الثلث , و شرب
البراء و أبو جحيفة على النصف " .
8/53 :
* صحيح .
أما أثر عمر فتقدم قبل ( 2387 ) .
و أما أثر أبى عبيدة و هو ابن الجراح , و معاذ و هو ابن جبل , فأخرجه أبو مسلم
الكجى و سعيد بن منصور و ابن أبى شيبة من طريق قتادة عن أنس :
" أن أبا عبيدة و معاذ بن جبل و أبا طلحة كانوا يشربون من الطلاء ما طبخ على
الثلث , و ذهب ثلثاه " .
و أما أثر البراء , فأخرجه ابن أبى شيبة من رواية عدى بن ثابت عنه : " أنه كان
يشرب ( الكلاء ) { كذا فى الأصل , و الصواب : الطلاء } على النصف . أى إذا طبخ
فصار على النصف .
و أما أثر أبى جحيفة , فأخرجه ابن أبى شيبة أيضا من طريق حصين بن عبد الرحمن
قال : " رأيت أبا جحيفة ... " فذكر مثله . كذا فى " الفتح " ( 10/55 ـ 56 ) .
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5742
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5743
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
5730
تمہید کتاب
أشرِبَةٌ شراب کی جمع ہے کومشروب کے معنی میں استعمال ہوتا ہےیعنی پی جانےوالی چیز خواہ پانی ہو یا دودھ ہویا لسی یا سرکہ نبیذ ہویا خمر۔اردو میں یہ الفظ نشہ اور مشروب میں استعمال ہوتا ہے لہذا اردو میں اس کا ترجمہ مشروب کیا جائے۔اور خمر کے معنی شراب کیے جائیں گے جس سے مراد نشہ آور مشروب ہوگا۔
حضرت عبدالملک بن طفیل جزری سے روایت ہے کہ حضرت عمر بن عبدالعزیزؒ نے ہمیں لکھا کہ طلاء نہ پیو حتیٰ کہ اس میں دو تہائی خشک ہوجائے اور ایک تہائی باقی رہ جائے۔ اور (یاد رکھو) ہر نشہ آور چیز حرام ہے۔ (خواہ وہ طلاء ہی ہو)۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبدالملک بن طفیل جزری کہتے ہیں کہ عمر بن عبدالعزیز نے ہمیں لکھا: طلاء مت پیو، جب تک کہ اس کا دو تہائی جل نہ جائے اور ایک تہائی باقی نہ رہ جائے اور ہر نشہ لانے والی چیز حرام ہے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that 'Abdul-Malik bin Tufail Al-Jazari said: "Umar bin 'Abdul-'Aziz رحمۃ اللہ علیہ wrote to us (saying): 'Do not drink At-Tila' (thickened grape juice) until two-third of it are gone and one-third remains, and every intoxicant is unlawful.