قسم الحديث (القائل): مقطوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ (بَابُ ذِكْرِ مَا يَجُوزُ شُرْبُهُ مِنَ الطِّلَاءِ، وَمَا لَا يَجُوزُ)

حکم : ضعیف الإسناد

ترجمة الباب:

5727 .   أَخْبَرَنَا سُوَيْدٌ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ طُفَيْلٍ الْجَزَرِيِّ قَالَ كَتَبَ إِلَيْنَا عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ أَنْ لَا تَشْرَبُوا مِنْ الطِّلَاءِ حَتَّى يَذْهَبَ ثُلُثَاهُ وَيَبْقَى ثُلُثُهُ وَكُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ

سنن نسائی:

کتاب: مشروبات سے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: کون سا طلاء پینا جائز ہے اور کون سا ناجائز ہے؟

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

5727.   حضرت عبدالملک بن طفیل جزری سے روایت ہے کہ حضرت عمر بن عبدالعزیزؒ نے ہمیں لکھا کہ طلاء نہ پیو حتیٰ کہ اس میں دو تہائی خشک ہوجائے اور ایک تہائی باقی رہ جائے۔ اور (یاد رکھو) ہر نشہ آور چیز حرام ہے۔ (خواہ وہ طلاء ہی ہو)۔