تشریح:
رات کے وقت منقیٰ اگر پانی میں بھگویا جائے تو دن کے وقت وہ نبیذ بنتی ہے۔ اس سے پہلے تو پھل الگ ہوتا ہے اور پانی الگ۔ دن کے وقت منقیٰ کو پانی میں مل کر پھر کپڑے سے نچوڑ کر نبیذ تیار ہوتی ہے، لہٰذا پہلی رات کو شمار نہیں کیا جائے گا۔ اس کے بعد مزید دو دن اور دو رات تک اس کو رکھ کر پیا جاتا تھا۔ تیسری رات شروع ہونے پر یا توا سے پی لیتے تھے یا اگر بچ رہتی تو بہا دیتے۔ گویا مجموعی طور پر تین دن اور دو رات تک پی جا سکتی ہے۔