قسم الحديث (القائل): مقطوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ (بَابُ ذِكْرِ الِاخْتِلَافِ عَلَى إِبْرَاهِيمَ فِي النَّبِيذِ)

حکم : حسن الإسناد مقطوع

ترجمة الباب:

5749 .   أَخْبَرَنَا سُوَيْدٌ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ أَبِي عَوَانَةَ عَنْ أَبِي مِسْكِينٍ قَالَ سَأَلْتُ إِبْرَاهِيمَ قُلْتُ إِنَّا نَأْخُذُ دُرْدِيَّ الْخَمْرِ أَوْ الطِّلَاءِ فَنُنَظِّفُهُ ثُمَّ نَنْقَعُ فِيهِ الزَّبِيبَ ثَلَاثًا ثُمَّ نُصَفِّيهِ ثُمَّ نَدَعُهُ حَتَّى يَبْلُغَ فَنَشْرَبُهُ قَالَ يُكْرَهُ

سنن نسائی:

کتاب: مشروبات سے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: نبیذ کی بابت ابراہیم نخعی پر اختلاف کا بیان

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

5749.   حضرت ابو مسکین سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں نے حضرت ابراہیم نخعی سے پوچھا کہ ہم شراب یا طلاء کی باقی ماندہ تلچھٹ کو لیکر اسے صاف کرتے ہیں، پھر اس میں منقیٰ بھگو کر تین د ن تک پڑا رہنے دیتے ہیں، پھر اسے صاف کرکے چھوڑتے ہیں حتیٰ کہ وہ تیار ہو جاتی ہے، پھر ہم اسے پی لیتے ہیں۔ (کیا یہ درست ہے؟) انھوں نے کہا کہ مکروہ اور ناجائز ہے۔