قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابٌ كَيْفَ الْجَمْعُ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

609 .   أَخْبَرَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عُقْبَةَ وَمُحَمَّدُ بْنُ أَبِي حَرْمَلَةَ عَنْ كُرَيْبٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ وَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرْدَفَهُ مِنْ عَرَفَةَ فَلَمَّا أَتَى الشِّعْبَ نَزَلَ فَبَالَ وَلَمْ يَقُلْ أَهْرَاقَ الْمَاءَ قَالَ فَصَبَبْتُ عَلَيْهِ مِنْ إِدَاوَةٍ فَتَوَضَّأَ وُضُوءًا خَفِيفًا فَقُلْتُ لَهُ الصَّلَاةَ فَقَالَ الصَّلَاةُ أَمَامَكَ فَلَمَّا أَتَى الْمُزْدَلِفَةَ صَلَّى الْمَغْرِبَ ثُمَّ نَزَعُوا رِحَالَهُمْ ثُمَّ صَلَّى الْعِشَاءَ

سنن نسائی:

کتاب: اوقات نماز سے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: (مزدلفہ میں مغرب اور عشاءکو)کیسے جمع کیا جائے؟

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

609.   حضرت اسامہ بن زید ؓ سے روایت ہے، اور نبی ﷺ نے عرفات سے واپسی پر انھیں اپنے پیچھے اونٹ پر بٹھایا ہوا تھا، کہ جب نبی ﷺ (عرفات اور مزدلفہ کے درمیان آنے والی) گھاٹی پر پہنچے تو آپ اترے اور پیشاب کیا۔ پھر میں نے لوٹے سے پانی ڈالا اور آپ نے ہلکا سا وضو فرمایا۔ میں نے آپ سے گزارش کی کہ نماز پڑھ لیجیے۔ آپ نے فرمایا: ”نماز آگے ہوگی۔“ جب مزدلفہ تشریف لائے تو مغرب کی نماز پڑھائی، پھر صحابہ‬ ؓ ن‬ے سواریوں سے پالان وغیرہ اتارے، پھر آپ نے عشاء کی نماز پڑھائی۔