موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ الْأَذَانِ (بَابُ رَفْعِ الصَّوْتِ بِالْأَذَانِ)
حکم : صحیح
646 . أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ الْكُوفِيِّ عَنْ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ اللَّهَ وَمَلَائِكَتَهُ يُصَلُّونَ عَلَى الصَّفِّ الْمُقَدَّمِ وَالْمُؤَذِّنُ يُغْفَرُ لَهُ بِمَدِّ صَوْتِهِ وَيُصَدِّقُهُ مَنْ سَمِعَهُ مِنْ رَطْبٍ وَيَابِسٍ وَلَهُ مِثْلُ أَجْرِ مَنْ صَلَّى مَعَهُ
سنن نسائی:
کتاب: اذان سے متعلق احکام و مسائل
باب: اذان بلند آواز میں کہی جائے
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
646. حضرت براء بن عازب ؓ سے روایت ہے، نبی ﷺ نے فرمایا: ”تحقیق اللہ تعالیٰ پہلی صف پر خصوصی رحمتیں نازل فرماتا ہے اور اس کے فرشتے رحمت کی دعا کرتے ہیں اور مؤذن کے اس کی آواز پہنچنے کی جگہ تک کے گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں اور اس کی اذان سننے والی ہر جاندار و بے جان چیز اس کے ایمان کی تصدیق کرے گی۔ اور اسے اس کے ساتھ مل کر نماز پڑھنے والوں کے برابر ثواب ملے گا۔“