باب: (فوت شدہ نمازوں میں سے )ہر نماز کے لیے اقامت ہی کافی ہے
)
Sunan-nasai:
The Book of the Adhan (The Call to Prayer)
(Chapter: Sufficing With The Iqamah For Every Prayer)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
663.
حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہم ایک جنگ میں تھے تو مشرکوں نے ہمیں ظہر، عصر، مغرب اور عشاء کی نمازوں سے روکے رکھا۔ جب مشرکین پیچھے ہٹ گئے تو رسول اللہ ﷺ نے مؤذن کو حکم دیا۔ اس نے ظہر کی نماز کے لیے اقامت کہی تو ہم نے نماز پڑھی، پھر اس نے عصر کی نماز کے لیے اقامت کہی تو ہم نے عصر پڑھی، پھر اس نے مغرب کی نماز کے لیے اقامت کہی تو ہم نے مغرب کی نماز پڑھی، پھر اس نے عشاء کی نماز کے لیے اقامت کہی تو ہم نے عشاء کی نماز پڑھی، پھر آپ ہماری طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا: ”روئے زمین پر تمھارے علاوہ کوئی جماعت (اس وقت) اللہ عزوجل کا ذکر نہیں کر رہی۔“
تشریح:
(1) پیچھے گزر چکا ہے کہ بے وقت اذان سے چونکہ دوسرے لوگوں کو اشتباہ کا خطرہ ہوسکتا ہے، لہٰذا موقع محل کا لحاظ رکھا جائے، مثلاً: اگر کسی نماز کا وقت شروع ہوا ہے تو اذان کہہ کر فوت شدہ نمازیں اور وقتی نماز پڑھ لی جائے جیسا کہ حدیث: ۶۶۳ میں ہے اور اگر کسی نماز کا وقت نہیں رہا، وقت قریب الاختتام ہے تو فوت شدہ نمازیں پہلے پڑھ لی جائیں، پھر وقتی نماز کے لیے اذان کہہ لی جائے جیسا کہ حدیث: ۶۶۲ میں ہے اور اگر سب ہی قضا ہیں اور کسی نماز کا وقت نہیں تو پھر سب کے لیے صرف اقامت ہی کہہ لی جائے، جیسے حدیث: ۶۶۴ میں ہے اور اگر صحرا ہے، کسی کے لیے اشتباہ کا خطرہ ممکن نہیں تو کوئی بھی وقت ہو، اذان کہہ کر فوت شدہ نماز پڑھ لی جائے جیسا کہ حدیث: ۶۲۲ وغیرہ میں ہے۔ واللہ أعلم۔ (2) صحیح بخاری میں حضرت علی رضی اللہ عنہ سےصرف عصر کی نماز فوت ہونے کا ذکر ہے۔ (صحیح البخاري، المغازي، حدیث: ۴۱۱۱) وہ الگ واقعہ ہوگا کیونکہ جنگ خندق کئی دن ہوتی رہی۔ واللہ أعلم۔
حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہم ایک جنگ میں تھے تو مشرکوں نے ہمیں ظہر، عصر، مغرب اور عشاء کی نمازوں سے روکے رکھا۔ جب مشرکین پیچھے ہٹ گئے تو رسول اللہ ﷺ نے مؤذن کو حکم دیا۔ اس نے ظہر کی نماز کے لیے اقامت کہی تو ہم نے نماز پڑھی، پھر اس نے عصر کی نماز کے لیے اقامت کہی تو ہم نے عصر پڑھی، پھر اس نے مغرب کی نماز کے لیے اقامت کہی تو ہم نے مغرب کی نماز پڑھی، پھر اس نے عشاء کی نماز کے لیے اقامت کہی تو ہم نے عشاء کی نماز پڑھی، پھر آپ ہماری طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا: ”روئے زمین پر تمھارے علاوہ کوئی جماعت (اس وقت) اللہ عزوجل کا ذکر نہیں کر رہی۔“
حدیث حاشیہ:
(1) پیچھے گزر چکا ہے کہ بے وقت اذان سے چونکہ دوسرے لوگوں کو اشتباہ کا خطرہ ہوسکتا ہے، لہٰذا موقع محل کا لحاظ رکھا جائے، مثلاً: اگر کسی نماز کا وقت شروع ہوا ہے تو اذان کہہ کر فوت شدہ نمازیں اور وقتی نماز پڑھ لی جائے جیسا کہ حدیث: ۶۶۳ میں ہے اور اگر کسی نماز کا وقت نہیں رہا، وقت قریب الاختتام ہے تو فوت شدہ نمازیں پہلے پڑھ لی جائیں، پھر وقتی نماز کے لیے اذان کہہ لی جائے جیسا کہ حدیث: ۶۶۲ میں ہے اور اگر سب ہی قضا ہیں اور کسی نماز کا وقت نہیں تو پھر سب کے لیے صرف اقامت ہی کہہ لی جائے، جیسے حدیث: ۶۶۴ میں ہے اور اگر صحرا ہے، کسی کے لیے اشتباہ کا خطرہ ممکن نہیں تو کوئی بھی وقت ہو، اذان کہہ کر فوت شدہ نماز پڑھ لی جائے جیسا کہ حدیث: ۶۲۲ وغیرہ میں ہے۔ واللہ أعلم۔ (2) صحیح بخاری میں حضرت علی رضی اللہ عنہ سےصرف عصر کی نماز فوت ہونے کا ذکر ہے۔ (صحیح البخاري، المغازي، حدیث: ۴۱۱۱) وہ الگ واقعہ ہوگا کیونکہ جنگ خندق کئی دن ہوتی رہی۔ واللہ أعلم۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن مسعود ؓ کہتے ہیں کہ ہم ایک غزوہ میں تھے، تو مشرکوں نے ہمیں ظہر عصر ، مغرب اور عشاء سے روکے رکھا، تو جب مشرکین بھاگ کھڑے ہوئے تو رسول اللہ ﷺ نے مؤذن کو حکم دیا، تو اس نے نماز ظہر کے لیے اقامت کہی تو ہم نے ظہر پڑھی (پھر) اس نے عصر کے لیے اقامت کہی تو ہم نے عصر پڑھی، (پھر) اس نے مغرب کے لیے اقامت کہی تو ہم لوگوں نے مغرب پڑھی، پھر اس نے عشاء کے لیے اقامت کہی تو ہم نے عشاء پڑھی، پھر نبی اکرم ﷺ ہماری طرف گھومے (اور) فرمایا: ”روئے زمین پر تمہارے علاوہ کوئی جماعت نہیں جو اللہ عزوجل کو یاد کر رہی ہو۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
'Abdullah bin Mas'ud (RA) said: "We were fighting a battle and the idolators kept us from praying Zuhr, 'Asr, Maghrib and 'Isha'. When the idolators went away, the Messenger of Allah commanded a caller to say Iqamah for Zuhr prayer, and we prayed. Then he said the Iqamah for 'Asr, and we prayed, and he said the Iqamah for Maghrib and we prayed, and he said the Iqamah for 'Isha' and we prayed. Then we went around among us and said: 'There is no group on Earth who is remembering Allah, the Mighty and Sublime, except you'".