قسم الحديث (القائل): قدسی ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْأَذَانِ (بَابُ الْأَذَانِ لِمَنْ يُصَلِّي وَحْدَهُ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

666 .   أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ أَنَّ أَبَا عُشَّانَةَ الْمَعَافِرِيَّ حَدَّثَهُ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ يَعْجَبُ رَبُّكَ مِنْ رَاعِي غَنَمٍ فِي رَأْسِ شَظِيَّةِ الْجَبَلِ يُؤَذِّنُ بِالصَّلَاةِ وَيُصَلِّي فَيَقُولُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ انْظُرُوا إِلَى عَبْدِي هَذَا يُؤَذِّنُ وَيُقِيمُ الصَّلَاةَ يَخَافُ مِنِّي قَدْ غَفَرْتُ لِعَبْدِي وَأَدْخَلْتُهُ الْجَنَّةَ

سنن نسائی:

کتاب: اذان سے متعلق احکام و مسائل 

  (

باب: اکیلے نماز پڑھنے والے کی اذان

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

666.   حضرت عقبہ بن عامر ؓ نے کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا: ”اللہ تعالیٰ بکریوں کے اس چرواہے سے تعجب کرتا ہے جو کسی پہاڑ کی چوٹی پر رہتا ہے اور اذان کہہ کر نماز پڑھتا ہے۔ اللہ عزوجل فرماتا ہے: ”میرے اس بندے کو دیکھو۔ اذان کہتا ہے اور نماز قائم کرتا ہے۔ مجھ سے ڈرتا ہے۔ میں نے اپنے بندے کو معاف کر دیا اور اسے جنت میں داخل کر دیا۔“