Sunan-nasai:
The Book of the Adhan (The Call to Prayer)
(Chapter: Each Person Saying The Iqamah For Himself)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
669.
حضرت مالک بن حویرث ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھے اور میرے ساتھی کو کہا: ”جب نماز کا وقت آئے تو تم اذان کہو، پھر اقامت کہو، پھر تم میں سے بڑا امامت کروائے۔“
تشریح:
ان الفاظ کا یہ مطلب نہیں کہ تم سب اذان کہو اور سب اقامت کہو بلکہ مطلب یہ ہے کہ تم میں سے کوئی ایک شخص اذان اور اقامت کہے۔ (تفصیل کے لیے دیکھیے، حدیث: ۶۳۵، ۶۳۶) نبیٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے مختلف اسفار میں صرف ایک ہی اذان کہلوائی ہے، نیز سفر اور حضر کا فرق بھی معتبر نہیں، حکم ایک ہی ہے، لہٰذا اس حدیث سے امام نسائی رحمہ اللہ کا ہر آدمی کے لیے اقامت کی مشروعیت کا استدلال کرنا درست نہیں ہے۔ واللہ أعلم۔
حضرت مالک بن حویرث ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھے اور میرے ساتھی کو کہا: ”جب نماز کا وقت آئے تو تم اذان کہو، پھر اقامت کہو، پھر تم میں سے بڑا امامت کروائے۔“
حدیث حاشیہ:
ان الفاظ کا یہ مطلب نہیں کہ تم سب اذان کہو اور سب اقامت کہو بلکہ مطلب یہ ہے کہ تم میں سے کوئی ایک شخص اذان اور اقامت کہے۔ (تفصیل کے لیے دیکھیے، حدیث: ۶۳۵، ۶۳۶) نبیٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے مختلف اسفار میں صرف ایک ہی اذان کہلوائی ہے، نیز سفر اور حضر کا فرق بھی معتبر نہیں، حکم ایک ہی ہے، لہٰذا اس حدیث سے امام نسائی رحمہ اللہ کا ہر آدمی کے لیے اقامت کی مشروعیت کا استدلال کرنا درست نہیں ہے۔ واللہ أعلم۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
مالک بن حویرث ؓ کہتے ہیں کہ رسول اکرم ﷺ نے مجھ سے اور میرے ایک ساتھی سے فرمایا: ”جب نماز کا وقت آ جائے تو تم دونوں اذان دو، پھر دونوں اقامت کہو، پھر تم دونوں میں سے کوئی ایک امامت کرے۔“
حدیث حاشیہ:
۱؎ : ترجمہ الباب پر «ثُمَّ أَقِيمَا» سے استدلال ہے، اس سے لازم آتا ہے کہ اذان بھی ہر ایک اپنے لیے الگ الگ کہے، لیکن یہ بعید ازفہم ہے، اور اس کی توجیہ حدیث رقم : ۶۳۵ میں گزر چکی ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Malik bin Al-Huwayrith said: "The Messenger of Allah (ﷺ) said to me and to a companion of mine: 'When the time for prayer comes, let the two of you call the Adhan then the two of you say Iqamah, then let one of you lead the prayer'".