موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ الْأَذَانِ (بَابُ فَضْلِ التَّأْذِينِ)
حکم : صحیح
670 . أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ عَنْ مَالِكٍ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا نُودِيَ لِلصَّلَاةِ أَدْبَرَ الشَّيْطَانُ وَلَهُ ضُرَاطٌ حَتَّى لَا يَسْمَعَ التَّأْذِينَ فَإِذَا قُضِيَ النِّدَاءُ أَقْبَلَ حَتَّى إِذَا ثُوِّبَ بِالصَّلَاةِ أَدْبَرَ حَتَّى إِذَا قُضِيَ التَّثْوِيبُ أَقْبَلَ حَتَّى يَخْطُرَ بَيْنَ الْمَرْءِ وَنَفْسِهِ يَقُولُ اذْكُرْ كَذَا اذْكُرْ كَذَا لِمَا لَمْ يَكُنْ يَذْكُرُ حَتَّى يَظَلَّ الْمَرْءُ إِنْ يَدْرِي كَمْ صَلَّى
سنن نسائی:
کتاب: اذان سے متعلق احکام و مسائل
باب: اذان کہنے کی فضیلت
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
670. حضرت ابوہریرہ ؓ سےروایت ہے، نبی ﷺ نے فرمایا: ”جب نماز کے لیے اذان کہی جاتی ہے تو شیطان ہوا چھوڑتا (پادتا) ہوا بھاگتا ہے حتیٰ کہ اذان نہیں سنتا۔ جب اذان مکمل ہو جاتی ہے تو آ جاتا ہے، پھر جب اقامت کہی جاتی ہے تو پھر بھاگ جاتا ہے، حتیٰ کہ اقامت مکمل ہو جاتی ہے تو واپس آ جاتا ہے، یہاں تک کہ آدمی اور اس کے دل کے درمیان وسوسے ڈالتا ہے، اسے کہتا ہے: فلاں چیز یاد کر، فلاں چیز یاد کر۔ ایسی چیزیں جو پہلے اس کے ذہن میں نہیں تھیں حتیٰ کہ آدمی کی یہ حالت ہو جاتی ہے کہ وہ نہیں جانتا کہ کتنی نماز پڑھی ہے؟‘‘