باب: باوجود کوشش کے(نماز پڑھ لینے کے بعدسمت قبلہ کی)غلطی کا واضح ہونا
)
Sunan-nasai:
The Book of the Qiblah
(Chapter: Finding out that one's judgement was wrong)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
745.
حضرت ابن عمر ؓ سے مروی ہے کہ ایک دفعہ لوگ قباء (کی مسجد) میں صبح کی نماز پڑھ رہے تھے کہ ایک آنے والا ان کے پاس آیا اور اس نے کہا: تحقیق رسول اللہ ﷺ پر آج رات وحی اتری ہے اور آپ کو کعبے کی طرف منہ کرنے کا حکم دیا گیا ہے، لہٰذا تم بھی کعبے کی طرف منہ کرلو۔ ان کے چہرے شام کی طرف تھے، وہ کعبے کی طرف گھوم گئے۔
حضرت ابن عمر ؓ سے مروی ہے کہ ایک دفعہ لوگ قباء (کی مسجد) میں صبح کی نماز پڑھ رہے تھے کہ ایک آنے والا ان کے پاس آیا اور اس نے کہا: تحقیق رسول اللہ ﷺ پر آج رات وحی اتری ہے اور آپ کو کعبے کی طرف منہ کرنے کا حکم دیا گیا ہے، لہٰذا تم بھی کعبے کی طرف منہ کرلو۔ ان کے چہرے شام کی طرف تھے، وہ کعبے کی طرف گھوم گئے۔
حدیث حاشیہ:
دیکھیے حدیث: ۴۹۴۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ لوگ مسجد قباء میں فجر کی نماز پڑھ رہے تھے کہ اسی دوران ایک آنے والا آیا، اور اس نے کہا: آج رات رسول اللہ ﷺ پر کچھ قرآن نازل ہوا ہے، اور آپ کو حکم دیا گیا ہے کہ آپ قبلہ (کعبہ) کی طرف رخ کریں، تو ان لوگوں نے کعبہ کی طرف رخ کر لیا، اور حال یہ تھا کہ ان کے چہرے شام کی طرف تھے تو وہ کعبہ کی طرف (جنوب کی طرف) گھوم گئے.۱؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : مطلب یہ ہے کہ تحری اور اجتہاد کے بعد آدمی نماز شروع کرے پھر نماز کے دوران ہی اسے غلط سمت میں نماز پڑھنے کا علم ہو جائے تو اپنا رخ پھیر کر صحیح سمت کی طرف کر لے، اور لاعلمی میں جو حصہ پڑھ چکا ہے اسے دوبارہ لوٹانے کی ضرورت نہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Ibn Umar (RA) said: "While the people were in Quba praying Subh prayer, someone came to them and said that revelation had come to Messenger of Allah (ﷺ) the night before, and he had been commanded to face Ka'bah. So face toward it. They had been facing toward Ash-Sham, so they turned to face toward Ka'bah".