باب: ایسے کپڑے کی طرف نماز پڑھنا جس میں تصویریں ہوں
)
Sunan-nasai:
The Book of the Qiblah
(Chapter: The prayer toward a cloth containing images)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
761.
حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ میرے گھر میں ایک تصاویر والا کپڑا تھا۔ میں نے اسے گھر میں ایک طاق کے سامنے (بطور پردہ) لٹکا لیا۔رسول اللہ ﷺ اس طاق کی طرف نماز پڑھا کرتے تھے، اس لیے آپ نے کہا: ”اے عائشہ! اسے میرے سامنے سے ہٹا دو۔“ میں نے اتار کر اس کے تکیے بنا لیے۔
تشریح:
تصویریں یا تصویر والے کپڑے گھر میں لٹکانا منع ہے، خصوصاً جب کہ نماز میں وہ آگے ہوں۔ ہاں، اگر انھیں پھاڑ کر تکیے یا چٹائی وغیرہ بنا لی جائے تو جائز ہے کیونکہ اس میں ان کی توہین ہے۔ احادیث سے اس کی تائید ہوتی ہے۔ اسی طرح اگر تصویریں ڈھانپ دی جائیں اور وہ نظر نہ آتی ہوں تو پھر بھی کوئی حرج نہیں۔ لیکن جہاں انھیں زائل کرنا بس میں نہ ہو، وہاں اس کی گنجائش ہے۔ واللہ أعلم۔
حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ میرے گھر میں ایک تصاویر والا کپڑا تھا۔ میں نے اسے گھر میں ایک طاق کے سامنے (بطور پردہ) لٹکا لیا۔رسول اللہ ﷺ اس طاق کی طرف نماز پڑھا کرتے تھے، اس لیے آپ نے کہا: ”اے عائشہ! اسے میرے سامنے سے ہٹا دو۔“ میں نے اتار کر اس کے تکیے بنا لیے۔
حدیث حاشیہ:
تصویریں یا تصویر والے کپڑے گھر میں لٹکانا منع ہے، خصوصاً جب کہ نماز میں وہ آگے ہوں۔ ہاں، اگر انھیں پھاڑ کر تکیے یا چٹائی وغیرہ بنا لی جائے تو جائز ہے کیونکہ اس میں ان کی توہین ہے۔ احادیث سے اس کی تائید ہوتی ہے۔ اسی طرح اگر تصویریں ڈھانپ دی جائیں اور وہ نظر نہ آتی ہوں تو پھر بھی کوئی حرج نہیں۔ لیکن جہاں انھیں زائل کرنا بس میں نہ ہو، وہاں اس کی گنجائش ہے۔ واللہ أعلم۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ میرے گھر ایک کپڑا تھا جس میں تصویریں تھیں، میں نے اسے گھر کے ایک روشندان پر لٹکا دیا تھا، رسول اللہ ﷺ اس کی طرح (رخ کر کے ) نماز پڑھتے تھے ، پھر آپ ﷺ نے فرمایا : ”عائشہ! اسے میرے پاس سے ہٹا دو“ ، تو میں نے اسے اتار لیا، اور اس کے تکیے بنا ڈالے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that 'Aishah (RA) said: "In my house there was a cloth on which there were images, which I covered a closet which is in the house, and the Messenger of Allah (ﷺ) used to pray toward it. Then he said: '0 'Aishah, take it away from me'. So I removed it and made pillows out of it".