Sunan-nasai:
The Book of Leading the Prayer (Al-Imamah)
(Chapter: Praying with tyrannical leaders)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
779.
حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”شاید تم ایسے لوگوں کو پاؤ جو بے وقت نماز پڑھیں گے۔ اگر تم پر ایسا دور آ جائے تو نماز وقت پر پڑھ لیا کرنا، پھر ان کے ساتھ بھی پڑھ لینا اور اسے نفل سمجھ لینا۔“
تشریح:
(1) ثابت ہوا کہ اگر امام میں کوئی خرابی ہو تو مقتدیوں کی نماز ہو جائے گی۔ امام کی کمی بیشی کا سوال اس سے ہوگا، لہٰذا کسی امام کے پیچھے اس بنا پر نماز پڑھنے سے انکار نہ کیا جائے کہ اس میں فلاں خرابی یا عیب ہے۔ عیوب سے منزہ تو اللہ تعالیٰ ہی کی ذات اقدس ہے۔ (2) اگر ایک دفعہ وقت پر نماز پڑھ لی جائے، پھر جماعت کی فضیلت حاصل کرنے کے لیے یا فتنے سے بچنے کے لیے دوبارہ پڑھنی پڑےتو دوسری نماز نفل ہوگی، فرض پہلی ہوگی۔ ظالم اور فاسق کی امامت کے متعلق مزید تفصیل کے لیے اسی کتاب کا ابتدائیہ دیکھیے۔
حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”شاید تم ایسے لوگوں کو پاؤ جو بے وقت نماز پڑھیں گے۔ اگر تم پر ایسا دور آ جائے تو نماز وقت پر پڑھ لیا کرنا، پھر ان کے ساتھ بھی پڑھ لینا اور اسے نفل سمجھ لینا۔“
حدیث حاشیہ:
(1) ثابت ہوا کہ اگر امام میں کوئی خرابی ہو تو مقتدیوں کی نماز ہو جائے گی۔ امام کی کمی بیشی کا سوال اس سے ہوگا، لہٰذا کسی امام کے پیچھے اس بنا پر نماز پڑھنے سے انکار نہ کیا جائے کہ اس میں فلاں خرابی یا عیب ہے۔ عیوب سے منزہ تو اللہ تعالیٰ ہی کی ذات اقدس ہے۔ (2) اگر ایک دفعہ وقت پر نماز پڑھ لی جائے، پھر جماعت کی فضیلت حاصل کرنے کے لیے یا فتنے سے بچنے کے لیے دوبارہ پڑھنی پڑےتو دوسری نماز نفل ہوگی، فرض پہلی ہوگی۔ ظالم اور فاسق کی امامت کے متعلق مزید تفصیل کے لیے اسی کتاب کا ابتدائیہ دیکھیے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن مسعود ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”عنقریب تم کچھ ایسے لوگوں کو پاؤ گے جو نماز کو بے وقت کر کے پڑھیں گے، تو اگر تم ایسے لوگوں کو پاؤ تو تم اپنی نماز وقت پر پڑھ لیا کرو، اور ان کے ساتھ بھی پڑھ لیا کرو ۱؎ اور اسے سنت (نفل) بنا لو۔“۲؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : اس سے ظالم حکمرانوں کے ساتھ نماز پڑھنے کا جواز ثابت ہوتا ہے۔ ۲؎ : صحیح مسلم کے الفاظ یہ ہیں «واجعلواصلاتَكم معهم نافلةً»یعنی بعد میں ان کے ساتھ جو نماز پڑھو اسے نفل سمجھو۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that 'Abdullah (RA) said: "The Messenger of Allah (ﷺ) said: 'You may live to meet people who will be offering the prayer outside its (prayer) time. If you meet them, then offer the prayer on time, then pray with them and make that a voluntary prayer"'.