باب: جب (امام سمیت نمازی) تین مرد اور ایک عورت ہو تو…؟
)
Sunan-nasai:
The Book of Leading the Prayer (Al-Imamah)
(Chapter: When three men and one woman pray together)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
801.
حضرت انس بن مالک ؓ سے منقول ہے کہ ان کی دادی ملیکہ ؓ نے رسول اللہ ﷺ کو کھانے کی دعوت دی جو انھوں نے آپ کے لیے تیار کیا تھا۔ آپ نے اس میں سے کچھ کھایا پھر فرمایا: اٹھو! میں تمھیں نماز پڑھاؤں۔ حضرت انس ؓ نے کہا: میں اپنی ایک چٹائی کی طرف اٹھا جو زیادہ استعمال کی وجہ سے سیاہ ہوچکی تھی۔ میں نے اس پر پانی ڈالا۔ رسول اللہ ﷺ اٹھے۔ میں نے اور ایک یتیم نے آپ کے پیچھے صف بنائی اور بڑھیا (دادی محترمہ) ہمارے پیچھے کھڑی ہوئیں۔ آپ نے ہمیں دو رکعتیں پڑھائیں پھر آپ تشریف لے گئے۔
تشریح:
چونکہ عورت مردوں کے برابر کھڑی ہو کر باجماعت نماز نہیں پڑھ سکتی خواہ وہ اس کے محرم ہی ہوں اس لیے دادی محترمہ حضرت ملیکہ رضی اللہ عنہا الگ کھڑی ہوئیں۔ عورت کے لیے اکیلے کھڑے ہونے کی ممانعت منقول نہیں ہے لہٰذا کوئی حرج نہیں۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: سنده صحيح على شرط مسلم. وأخرجه هو والبخاري، وابن
حبان (2204) ، وأبو عوانة في "صحاحهم ") .
إسناده: حدثنا موسى بن إسماعيل: ثنا حماد: ثنا ثابت عن أنس.
قلت: وهذا إسناد صحيح على شرط مسلم؛ وحماد: هو ابن سلمة.
والحديث أخرجه الإمام أحمد (3/248) : ثنا عفان: ثنا حماد... به.
وله عنده تتمة في دعائه صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لأنس أن يكثر الله له ماله وولده.
وهكذا أخرجه الطيالسي (رقم 2027) : ثنا سليمان بن المغيرة عن ثابت...
به نحوه.
ومن طريقه: أخرجه أبو عوانة في "صحيحه " (2/76- 77) .
وأخرجه أحمد (3/193- 194) ، ومسلم مفرقاً (2/127- 128 و 7/159)
من طرق أخرى عن سليمان... به.
ورواه النسائي (1/129) دون التتمة؛ وهو رواية لأحمد (3/217) .
وأخرجه البخاري (4/185) ، وأحمد (13/58) من طريق حميد عن
أنس... به نحوه، وهو أتم من حديث سليمان.
وحميد مدلس، وقد عنعنه، ولكنهم قالوا: إن عامة ما يرويه عن أنس معنعناً
إنما سمعه من ثابت؛ فالظاهر أن هذا منها.
وللحديث طريق أخرى عن أنس مختصراً؛ وهو:
حضرت انس بن مالک ؓ سے منقول ہے کہ ان کی دادی ملیکہ ؓ نے رسول اللہ ﷺ کو کھانے کی دعوت دی جو انھوں نے آپ کے لیے تیار کیا تھا۔ آپ نے اس میں سے کچھ کھایا پھر فرمایا: اٹھو! میں تمھیں نماز پڑھاؤں۔ حضرت انس ؓ نے کہا: میں اپنی ایک چٹائی کی طرف اٹھا جو زیادہ استعمال کی وجہ سے سیاہ ہوچکی تھی۔ میں نے اس پر پانی ڈالا۔ رسول اللہ ﷺ اٹھے۔ میں نے اور ایک یتیم نے آپ کے پیچھے صف بنائی اور بڑھیا (دادی محترمہ) ہمارے پیچھے کھڑی ہوئیں۔ آپ نے ہمیں دو رکعتیں پڑھائیں پھر آپ تشریف لے گئے۔
حدیث حاشیہ:
چونکہ عورت مردوں کے برابر کھڑی ہو کر باجماعت نماز نہیں پڑھ سکتی خواہ وہ اس کے محرم ہی ہوں اس لیے دادی محترمہ حضرت ملیکہ رضی اللہ عنہا الگ کھڑی ہوئیں۔ عورت کے لیے اکیلے کھڑے ہونے کی ممانعت منقول نہیں ہے لہٰذا کوئی حرج نہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ ان کی دادی ملیکہ نے رسول اللہ ﷺ کو کھانے پر مدعو کیا جسے انہوں نے آپ کے لیے تیار کیا تھا، تو آپ ﷺ نے اس میں سے کچھ کھایا، پھر فرمایا: ”اٹھو تاکہ میں تمہیں نماز پڑھاؤں“ ، انس ؓ کہتے ہیں: تو میں اٹھ کر اپنی ایک چٹائی کی طرف بڑھا جو کافی دنوں سے پڑی رہنے کی وجہ سے کالی ہو گئی تھی، میں نے اس پر پانی چھڑکا، اور اسے آپ کے پاس لا کر بچھایا تو آپ ﷺ کھڑے ہوئے، اور میں نے اور ایک یتیم نے آپ کے پیچھے صف باندھی، اور بڑھیا ہمارے پیچھے تھی، آپ ﷺ نے ہمیں دو رکعت نماز پڑھائی پھر واپس تشریف لے گئے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Anas (RA) said: "The Messenger of Allah (ﷺ) entered upon us and the only people present were myself, my mother, the orphan and Umm Haram, my maternal aunt. He said: 'Stand up and I will lead you in prayer'. It was not the time for a (prescribed) prayer. And he led us in prayer".