قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْإِمَامَةِ (بَابٌ إِذَا كَانُوا ثَلَاثَةً وَامْرَأَةً)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

801 .   أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ مَالِكٍ عَنْ إِسْحَقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ جَدَّتَهُ مُلَيْكَةَ دَعَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِطَعَامٍ قَدْ صَنَعَتْهُ لَهُ فَأَكَلَ مِنْهُ ثُمَّ قَالَ قُومُوا فَلِأُصَلِّيَ لَكُمْ قَالَ أَنَسٌ فَقُمْتُ إِلَى حَصِيرٍ لَنَا قَدْ اسْوَدَّ مِنْ طُولِ مَا لُبِسَ فَنَضَحْتُهُ بِمَاءٍ فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَصَفَفْتُ أَنَا وَالْيَتِيمُ وَرَاءَهُ وَالْعَجُوزُ مِنْ وَرَائِنَا فَصَلَّى لَنَا رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ انْصَرَفَ

سنن نسائی:

کتاب: امامت کے متعلق احکام و مسائل 

  (

باب: جب (امام سمیت نمازی) تین مرد اور ایک عورت ہو تو…؟

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

801.   حضرت انس بن مالک ؓ سے منقول ہے کہ ان کی دادی ملیکہ‬ ؓ ن‬ے رسول اللہ ﷺ کو کھانے کی دعوت دی جو انھوں نے آپ کے لیے تیار کیا تھا۔ آپ نے اس میں سے کچھ کھایا پھر فرمایا: اٹھو! میں تمھیں نماز پڑھاؤں۔ حضرت انس ؓ نے کہا: میں اپنی ایک چٹائی کی طرف اٹھا جو زیادہ استعمال کی وجہ سے سیاہ ہوچکی تھی۔ میں نے اس پر پانی ڈالا۔ رسول اللہ ﷺ اٹھے۔ میں نے اور ایک یتیم نے آپ کے پیچھے صف بنائی اور بڑھیا (دادی محترمہ) ہمارے پیچھے کھڑی ہوئیں۔ آپ نے ہمیں دو رکعتیں پڑھائیں پھر آپ تشریف لے گئے۔