قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْإِمَامَةِ (بَابُ التَّشْدِيدِ فِي التَّخَلُّفِ عَنْ الْجَمَاعَةِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

848 .   أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ عَنْ مَالِكٍ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ آمُرَ بِحَطَبٍ فَيُحْطَبَ ثُمَّ آمُرَ بِالصَّلَاةِ فَيُؤَذَّنَ لَهَا ثُمَّ آمُرَ رَجُلًا فَيَؤُمَّ النَّاسَ ثُمَّ أُخَالِفَ إِلَى رِجَالٍ فَأُحَرِّقَ عَلَيْهِمْ بُيُوتَهُمْ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدهِ لَوْ يَعْلَمُ أَحَدُهُمْ أَنَّهُ يَجِدُ عَظْمًا سَمِينًا أَوْ مِرْمَاتَيْنِ حَسَنَتَيْنِ لَشَهِدَ الْعِشَاءَ

سنن نسائی:

کتاب: امامت کے متعلق احکام و مسائل 

  (

باب: جماعت سے پیچھے رہنے پر سختی

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

848.   حضرت ابوہریرہ ؓ سےمنقول ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”قسم اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! میں نے ارادہ کیا کہ میں ایندھن (اکٹھا کرنے) کا حکم دوں، اسے اکٹھا کیا جائے، پھر حکم دوں کہ نماز کی اذان کہی جائے، پھر ایک آدمی کو حکم دوں،اور وہ لوگوں کی امامت کرائے، پھر میں ان لوگوں کی طرف جاؤں (جو نماز پڑھنے نہیں آئے) اور ان کے گھروں کو ان پر جلا دوں۔ قسم اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! اگر ان میں سے کوئی شخص جان لے کر اسے چربی والی ہڈی یا وہ بہترین کھر ملیں گے تو وہ ضرور عشاء کی نماز میں حاضر ہوگا۔“