Sunan-nasai:
The Book of the Commencement of the Prayer
(Chapter: Standing with the feet together when praying)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
893.
حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ نے ایک آدمی کو نماز کی حالت میں دیکھا تو فرمایا: ”یہ شخص سنت نبوی سے خطا کر گیا۔ اگر یہ پاؤں کھلے رکھ کر راحت حاصل کرتا تو مجھے زیادہ اچھا لگتا۔
تشریح:
(1) مذکورہ بالا دونوں روایات انقطاع کی وجہ سے سنداً ضعیف ہیں جیسا کہ محقق کتاب نے بھی صراحت کی ہے، اس لیے امام نسائی رحمہ اللہ کا ”السنن الکبریٰ، حدیث:۹۶۹“ میں اسے جید کہنا محل نظر ہے۔ (2) دونوں پاؤں جوڑ کر رکھنا جہاں تکلیف کا موجب ہے کہ انسان زیادہ دیر کھڑا نہیں ہوسکتا وہاں سنت صحیحہ کی مخالفت بھی ہے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت مبارکہ تھی کہ اپنے دونوں پاؤں کے درمیان مناسب فاصلہ رکھتے تھے، صف بندی میں تو ملنے کےلیے لازماً پاؤں کچھ نہ کچھ کھولنے پڑیں گے، تاہم اپنی جسامت سے زیادہ نہ کھولے۔ (3) سنن ابوداود کی جس روایت میں [صف القدمین من السنة ] ”پاؤں کو ملانا سنت ہے۔“ (سنن ابی داود، الصلاة، حدیث:۷۵۴) کا ذکر ہے تو اس کا مطلب پاؤں کو برابر رکھنا اور انھیں آگے پیچھے نہ رکھنا مراد ہے جیسا کہ تخریج میں صراحت کی گئی ہے۔
حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ نے ایک آدمی کو نماز کی حالت میں دیکھا تو فرمایا: ”یہ شخص سنت نبوی سے خطا کر گیا۔ اگر یہ پاؤں کھلے رکھ کر راحت حاصل کرتا تو مجھے زیادہ اچھا لگتا۔
حدیث حاشیہ:
(1) مذکورہ بالا دونوں روایات انقطاع کی وجہ سے سنداً ضعیف ہیں جیسا کہ محقق کتاب نے بھی صراحت کی ہے، اس لیے امام نسائی رحمہ اللہ کا ”السنن الکبریٰ، حدیث:۹۶۹“ میں اسے جید کہنا محل نظر ہے۔ (2) دونوں پاؤں جوڑ کر رکھنا جہاں تکلیف کا موجب ہے کہ انسان زیادہ دیر کھڑا نہیں ہوسکتا وہاں سنت صحیحہ کی مخالفت بھی ہے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت مبارکہ تھی کہ اپنے دونوں پاؤں کے درمیان مناسب فاصلہ رکھتے تھے، صف بندی میں تو ملنے کےلیے لازماً پاؤں کچھ نہ کچھ کھولنے پڑیں گے، تاہم اپنی جسامت سے زیادہ نہ کھولے۔ (3) سنن ابوداود کی جس روایت میں [صف القدمین من السنة ] ”پاؤں کو ملانا سنت ہے۔“ (سنن ابی داود، الصلاة، حدیث:۷۵۴) کا ذکر ہے تو اس کا مطلب پاؤں کو برابر رکھنا اور انھیں آگے پیچھے نہ رکھنا مراد ہے جیسا کہ تخریج میں صراحت کی گئی ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے ایک شخص کو نماز پڑھتے ہوئے دیکھا، اس نے اپنے دونوں قدم ملا رکھا تھا تو انہوں نے کہا: یہ سنت سے چوک گیا، اگر وہ ان دونوں کو ایک دوسرے سے جدا رکھتا تو میرے نزدیک زیادہ اچھا ہوتا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Abdullah that: He saw a man praying with his feet together. He said: "He is not following the Sunnah. If he were to shift his weight from one to the other I would like that better".