باب: نماز شروع کرنے کے بعد امام کا کچھ دیر خاموش رہنا
)
Sunan-nasai:
The Book of the Commencement of the Prayer
(Chapter: The Imam pausing after starting the prayer)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
894.
حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ جب نماز شروع فرماتے تو کچھ دیر خاموش رہتے۔
تشریح:
اس خاموشی سے مراد آہستہ منہ میں پڑھنا ہے۔ اس دوران میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم دعائے استفتاح پڑھتے تھے۔ اس کے بعد بلند آواز سے قراءت شروع فرماتے۔گویا تکبیر تحریمہ کے فوراً بعد ہی قراءت شروع کردینا خلاف سنت اور سکون و اطمینان کے منافی ہے بلکہ کچھ دیر تک حمد وثنا اور دعا کی جائے، پھر قراءت شروع کی جائے۔
حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ جب نماز شروع فرماتے تو کچھ دیر خاموش رہتے۔
حدیث حاشیہ:
اس خاموشی سے مراد آہستہ منہ میں پڑھنا ہے۔ اس دوران میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم دعائے استفتاح پڑھتے تھے۔ اس کے بعد بلند آواز سے قراءت شروع فرماتے۔گویا تکبیر تحریمہ کے فوراً بعد ہی قراءت شروع کردینا خلاف سنت اور سکون و اطمینان کے منافی ہے بلکہ کچھ دیر تک حمد وثنا اور دعا کی جائے، پھر قراءت شروع کی جائے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ جب نماز شروع کرتے تو تھوڑی دیر چپ رہتے۔۱؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : یعنی تکبیر+تحریمہ کے بعد اور قرات شروع کرنے سے پہلے ، اس درمیان آپ دعا ثنا پڑھتے تھے ، جیسا کہ اگلی روایت میں صراحت ہے ۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Abu Hurairah (RA) that: The Messenger of Allah (ﷺ) used to pause briefly when he had started to pray.