موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ الِافْتِتَاحِ (بَابٌ نَوْعٌ آخَرُ مِنْ الذِّكْرِ بَعْدَ التَّكْبِيرِ)
حکم : صحیح
901 . أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ ثَابِتٍ وَقَتَادَةَ وَحُمَيْدٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّهُ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي بِنَا إِذْ جَاءَ رَجُلٌ فَدَخَلَ الْمَسْجِدَ وَقَدْ حَفَزَهُ النَّفَسُ فَقَالَ اللَّهُ أَكْبَرُ الْحَمْدُ لِلَّهِ حَمْدًا كَثِيرًا طَيِّبًا مُبَارَكًا فِيهِ فَلَمَّا قَضَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاتَهُ قَالَ أَيُّكُمْ الَّذِي تَكَلَّمَ بِكَلِمَاتٍ فَأَرَمَّ الْقَوْمُ قَالَ إِنَّهُ لَمْ يَقُلْ بَأْسًا قَالَ أَنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ جِئْتُ وَقَدْ حَفَزَنِي النَّفَسُ فَقُلْتُهَا قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَقَدْ رَأَيْتُ اثْنَيْ عَشَرَ مَلَكًا يَبْتَدِرُونَهَا أَيُّهُمْ يَرْفَعُهَا
سنن نسائی:
کتاب: نماز کے ابتدائی احکام و مسائل
باب: تکبیر تحریمہ کے بعد ایک اور ذکر
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
901. حضرت انس ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ ہمیں نماز پڑھا رہے تھے کہ ایک آدمی آیا اور مسجد میں داخل ہوا اور جب کہ اس کا سانس پھولا ہوا تھا۔ اس نے کہا: [اللَّهُ أَكْبَرُ الْحَمْدُ لِلَّهِ۔۔۔ مُبَارَكًا فِيهِ] ”اللہ بہت بڑا ہے۔ تمام تعریف اللہ کے لیے ہے، بہت زیادہ تعریف، پاکیزہ تعریف، بابرکت تعریف۔“ جب رسول اللہ ﷺ نے اپنی نماز پوری فرمائی تو پوچھا: ”تم میں سے کس نے کچھ کلمات (بلند آواز سے) کہے تھے؟“ لوگ چپ رہے۔ آپ نے (ان کا خوف دور کرنے کے لیے) فرمایا: ”بے شک! اس نے کوئی غلط کلمات نہیں کہے۔“ اس شخص نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں نے۔ دراصل میں آیا تو میرا سانس پھولا ہوا تھا (بے اختیار آواز بلند ہوگئی) تو میں نے وہ کلمات کہے تھے۔ نبی ﷺ نے فرمایا: ”میں نے دیکھا کہ بارہ فرشتے ان کلمات کی طرف لپکے تھے کہ کون ان کلمات کو اٹھا کر لے جائے (اور اللہ تعالیٰ کے حضور پیش کرے؟)“