موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ الِافْتِتَاحِ (بَابُ تَرْكِ قِرَاءَةِ بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ فِي فَاتِحَةِ الْكِتَابِ)
حکم : صحیح
909 . أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ عَنْ مَالِكٍ عَنْ الْعَلَاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا السَّائِبِ مَوْلَى هِشَامِ بْنِ زُهْرَةَ يَقُولُ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ صَلَّى صَلَاةً لَمْ يَقْرَأْ فِيهَا بِأُمِّ الْقُرْآنِ فَهِيَ خِدَاجٌ هِيَ خِدَاجٌ هِيَ خِدَاجٌ غَيْرُ تَمَامٍ فَقُلْتُ يَا أَبَا هُرَيْرَةَ إِنِّي أَحْيَانًا أَكُونُ وَرَاءَ الْإِمَامِ فَغَمَزَ ذِرَاعِي وَقَالَ اقْرَأْ بِهَا يَا فَارِسِيُّ فِي نَفْسِكَ فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ يَقُولُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ قَسَمْتُ الصَّلَاةَ بَيْنِي وَبَيْنَ عَبْدِي نِصْفَيْنِ فَنِصْفُهَا لِي وَنِصْفُهَا لِعَبْدِي وَلِعَبْدِي مَا سَأَلَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اقْرَءُوا يَقُولُ الْعَبْدُ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ يَقُولُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ حَمِدَنِي عَبْدِي يَقُولُ الْعَبْدُ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ يَقُولُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ أَثْنَى عَلَيَّ عَبْدِي يَقُولُ الْعَبْدُ مَالِكِ يَوْمِ الدِّينِ يَقُولُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ مَجَّدَنِي عَبْدِي يَقُولُ الْعَبْدُ إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينُ فَهَذِهِ الْآيَةُ بَيْنِي وَبَيْنَ عَبْدِي وَلِعَبْدِي مَا سَأَلَ يَقُولُ الْعَبْدُ اهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ صِرَاطَ الَّذِينَ أَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ فَهَؤُلَاءِ لِعَبْدِي وَلِعَبْدِي مَا سَأَلَ
سنن نسائی:
کتاب: نماز کے ابتدائی احکام و مسائل
باب: سورۂ فاتحہ میں (بسم اللہ الرحمن الرحیم) نہ پڑھنا
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
909. ابوسائب سے روایت ہے کہ میں نے حضرت ابوہریرہ ؓ کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جس آدمی نے کوئی نماز پڑھی جس میں اس نے سورۂ فاتحہ نہ پڑھی تو وہ ناقص ہے۔ ناقص ہے۔ ناقص ہے۔ مکمل نہیں۔“ میں نے کہا: اے ابوہریرہ! میں کبھی امام کے پیچھے ہوتا ہوں؟ تو انھوں نے میرا بازو دبایا اور فرمایا: اوفارسی! اسے اپنے دل میں پڑھ لیا کر کیونکہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا ہے: ”اللہ عزوجل فرماتا ہے: میں نے نماز کو اپنے اور اپنے بندے کے درمیان دو حصوں میں تقسیم کردیا ہے۔ ایک حصہ میرے لیے ہے اور دوسرا میرے بندے کے لیے۔ اور میرے بندے کو ہر وہ چیز ملے گی جو اس نے مانگی۔“ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”(فاتحہ) پڑھو۔ بندہ کہتا ہے: (الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ) ”سب تعریفیں اللہ ہی کے لیے ہیں جو تمام جہانوں کو پالنے والا ہے۔“ اللہ عزوجل فرماتا ہے: میرے بندے نے میری تعریف کی۔ بندہ کہتا ہے (الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ) ”جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے۔“ اللہ عزوجل فرماتا ہے: میرے بندے نے میری ثنا کی۔ بندہ کہتا ہے (مَالِكِ يَوْمِ الدِّينِ) ”جو روزجزا کا مالک ہے۔“ اللہ عزوجل فرماتا ہے: میرے بندے نے میری بزرگی بیان کی۔ بندہ کہتا ہے (إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينُ) ”ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھی سے مدد چاہتے ہیں۔“ اللہ عزوجل فرماتا ہے: یہ آیت میرےاور میرے بندے کے درمیان مشترک ہے۔ اور میرے بندے کو وہ ملے گا جو اس نے مانگا ہے۔ بندہ کہتا ہے: (اهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ صِرَاطَ الَّذِينَ أَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ) ”ہمیں سیدھے راستے پر چلا۔ ان لوگوں کے راستے پر جن پر تونے انعام کیا، جن پر تیرا غضب نہیں ہوا اور نہ وہ گمراہ ہوئے۔“ اللہ عزوجل فرماتا ہے: یہ سب باتیں میرے بندے کے لیے ہیں اور میرے بندے کے لیے ہر وہ چیز ہے جو اس نے مانگی۔“