قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الِافْتِتَاحِ (بَابُ جَامِعِ مَا جَاءَ فِي الْقُرْآنِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

936 .   أَخْبَرَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى قَالَ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ ابْنِ مَخْرَمَةَ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَمِعْتُ هِشَامَ بْنَ حَكِيمِ بْنِ حِزَامٍ يَقْرَأُ سُورَةَ الْفُرْقَانِ فَقَرَأَ فِيهَا حُرُوفًا لَمْ يَكُنْ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَقْرَأَنِيهَا قُلْتُ مَنْ أَقْرَأَكَ هَذِهِ السُّورَةَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْتُ كَذَبْتَ مَا هَكَذَا أَقْرَأَكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخَذْتُ بِيَدِهِ أَقُودُهُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّكَ أَقْرَأْتَنِي سُورَةَ الْفُرْقَانِ وَإِنِّي سَمِعْتُ هَذَا يَقْرَأُ فِيهَا حُرُوفًا لَمْ تَكُنْ أَقْرَأْتَنِيهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اقْرَأْ يَا هِشَامُ فَقَرَأَ كَمَا كَانَ يَقْرَأُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَكَذَا أُنْزِلَتْ ثُمَّ قَالَ اقْرَأْ يَا عُمَرُ فَقَرَأْتُ فَقَالَ هَكَذَا أُنْزِلَتْ ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ الْقُرْآنَ أُنْزِلَ عَلَى سَبْعَةِ أَحْرُفٍ

سنن نسائی:

کتاب: نماز کے ابتدائی احکام و مسائل 

  (

باب: قرآن مجید کا بیان

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

936.   حضرت عمر بن خطاب ؓ سے منقول ہے کہ میں نے ہشام بن حکیم بن حزام کو سورۂ فرقان پڑھتے سنا۔ انھوں نے اس میں کچھ ایسے الفاظ پڑھے جو اللہ کے نبی ﷺ نے مجھے نہیں سکھلائے تھے۔ میں نے کہا: تمھیں کس نے یہ سورت پڑھائی ہے؟ انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے۔ میں نے کہا: تم غلط کہتے ہو۔ اللہ کے رسول ﷺ نے تمھیں اس طرح نہیں پڑھائی۔ میں ان کا ہاتھ پکڑ کر رسول اللہ ﷺ کے پاس لےگیا۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ نے مجھے سورۂ فرقان پڑھائی ہے اور میں نے انھیں اس سورت میں ایسے الفاظ پڑھتے سنا ہے جو آپ نے مجھے نہیں پڑھائے؟ آپ نے فرمایا: ”اے ہشام! پڑھو۔“ انھوں نے پڑھا جس طرح پہلے پڑھا تھا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اسی طرح اتاری گئی ہے۔“ پھر آپ نے فرمایا: ”اے عمر! تم پڑھو۔“ میں نے پڑھا تو آپ نے فرمایا: ”اسی طرح اتاری گئی ہے۔“ پھر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”قرآن مجید سات قراءت پر اتارا گیا ہے۔“