Sunan-nasai:
The Book of the Commencement of the Prayer
(Chapter: Collection of what was narrated concerning the Quran)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
937.
حضرت عمر بن خطاب ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے ہشام بن حکیم ؓ کو سورۂ فرقان ایسے الفاظ کے ساتھ پڑھتے ہوئے سنا جن کے ساتھ میں نہیں پڑھتا تھا، حالانکہ یہ سورت مجھے خود رسول اللہ ﷺ نے پڑھائی تھی۔ قریب تھا کہ میں جلد بازی کرتے ہوئے انھیں فوراً (نماز ہی میں) پکڑ لیتا مگر میں نے صبر کیا حتیٰ کہ وہ نماز سے فارغ ہوئے تو میں انھی کی چادر ان کے گلے میں ڈال کر انھیں رسول اللہ ﷺ کے پاس لے آیا۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں نے انھیں سورۂ فرقان اس (قراءت) سے مختلف الفاظ کے ساتھ پڑھتے ہوئے سنا ہے جس طرح آپ نے مجھے پڑھائی۔ آپ نے فرمایا: ”پڑھو۔“ انھوں نے وہی پڑھا جو میں نے انھیں پڑھتے سنا تھا۔ آپ نے فرمایا: ”اسی طرح اتاری گئی ہے۔“ پھر مجھ سے فرمایا: ”تم پڑھو۔“ میں نے پڑھا تو بھی آپ نے فرمایا: ”اسی طرح اتاری گئی ہے۔ یہ قرآن سات لہجوں میں اتارا گیا ہے، چنانچہ جو آسان ہو، پڑھو۔“
تشریح:
(1) [سَبْعَةِ أَحْرُفٍ] کی تفصیل پیچھے گزر چکی ہے۔ (2) اس حدیث مبارکہ سے یہ بھی معلوم ہوا کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ دین کے معاملے میں کس قدر سخت تھے جیسا کہ وہ خود فرماتے ہیں کہ قریب تھا کہ میں جلد بازی کرتے ہوئے انھیں نماز ہی میں پکڑ لیتا۔ (3) مجرم کو گلے سے پکڑنا جائز ہے جبکہ اس کے بھاگنے کا خدشہ ہو۔ (۴) اس امت پر اللہ تعالیٰ کی عنایت و مہربانی کا بیان ہے کہ اللہ نے اس امت کی آسانی کے لیے قرآن کریم سات قراءتوں میں نازل فرمایا ہے۔
حضرت عمر بن خطاب ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے ہشام بن حکیم ؓ کو سورۂ فرقان ایسے الفاظ کے ساتھ پڑھتے ہوئے سنا جن کے ساتھ میں نہیں پڑھتا تھا، حالانکہ یہ سورت مجھے خود رسول اللہ ﷺ نے پڑھائی تھی۔ قریب تھا کہ میں جلد بازی کرتے ہوئے انھیں فوراً (نماز ہی میں) پکڑ لیتا مگر میں نے صبر کیا حتیٰ کہ وہ نماز سے فارغ ہوئے تو میں انھی کی چادر ان کے گلے میں ڈال کر انھیں رسول اللہ ﷺ کے پاس لے آیا۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں نے انھیں سورۂ فرقان اس (قراءت) سے مختلف الفاظ کے ساتھ پڑھتے ہوئے سنا ہے جس طرح آپ نے مجھے پڑھائی۔ آپ نے فرمایا: ”پڑھو۔“ انھوں نے وہی پڑھا جو میں نے انھیں پڑھتے سنا تھا۔ آپ نے فرمایا: ”اسی طرح اتاری گئی ہے۔“ پھر مجھ سے فرمایا: ”تم پڑھو۔“ میں نے پڑھا تو بھی آپ نے فرمایا: ”اسی طرح اتاری گئی ہے۔ یہ قرآن سات لہجوں میں اتارا گیا ہے، چنانچہ جو آسان ہو، پڑھو۔“
حدیث حاشیہ:
(1) [سَبْعَةِ أَحْرُفٍ] کی تفصیل پیچھے گزر چکی ہے۔ (2) اس حدیث مبارکہ سے یہ بھی معلوم ہوا کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ دین کے معاملے میں کس قدر سخت تھے جیسا کہ وہ خود فرماتے ہیں کہ قریب تھا کہ میں جلد بازی کرتے ہوئے انھیں نماز ہی میں پکڑ لیتا۔ (3) مجرم کو گلے سے پکڑنا جائز ہے جبکہ اس کے بھاگنے کا خدشہ ہو۔ (۴) اس امت پر اللہ تعالیٰ کی عنایت و مہربانی کا بیان ہے کہ اللہ نے اس امت کی آسانی کے لیے قرآن کریم سات قراءتوں میں نازل فرمایا ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عمر بن خطاب ؓ کہتے ہیں کہ میں نے ہشام بن حکیم ؓ کو سورۃ الفرقان پڑھتے سنا، جس طرح میں پڑھ رہا تھا وہ اس کے خلاف پڑھ رہے تھے، جبکہ مجھے خود رسول اللہ ﷺ نے پڑھایا تھا، تو قریب تھا کہ میں ان کے خلاف جلد بازی میں کچھ کر بیٹھوں۱؎ ، لیکن میں نے انہیں مہلت دی یہاں تک کہ وہ پڑھ کر فارغ ہو گئے، پھر میں نے ان کی چادر سمیت ان کا گریبان پکڑ کر انہیں کھینچا، اور رسول اللہ ﷺ کے پاس لے کر آیا، اور عرض کیا: اللہ کے رسول! میں نے انہیں سورۃ الفرقان ایسے طریقہ پر پڑھتے سنا ہے جو اس طریقہ کے خلاف ہے جس طریقہ پر آپ نے مجھے یہ سورت پڑھائی ہے، رسول اللہ ﷺ نے ان سے فرمایا: ”(اچھا) تم پڑھو!“، انہوں نے اسی طریقہ پر پڑھا جس پر میں نے ان کو پڑھتے ہوئے سنا تھا، تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”یہ اسی طرح نازل کی گئی ہے“ ، پھر مجھ سے فرمایا: ”تم پڑھو! ”تو میں نے بھی پڑھی، تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”یہ اسی طرح نازل کی گئی ہے، یہ قرآن سات حرفوں پر نازل کیا گیا ہے، ان میں سے جو آسان ہو تم اسی طرح پڑھو۔“
حدیث حاشیہ:
۱؎ : یعنی نماز ہی کی حالت میں انہیں پکڑ کر کھینچ لوں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Ibn Makhramah that: Umar bin Al-Khattab (RA) said: "I heard Hisham bin Hakim bin Hizam reciting: Surat Al-Furqan, in a way that the Prophet of Allah (ﷺ) had not taught me. I said: 'Who taught you this Surah'? He said: 'The Messenger of Allah (ﷺ)'. I said: 'You are lying; the Messenger of Allah (ﷺ) did not teach you like that. 'I took him by the hand and brought him to the Messenger of Allah (ﷺ) and said: O Messenger of Allah, you taught me Surat Al-Furqan, but I heard this man reciting it in a way that you did not teach me'. The Messenger of Allah (ﷺ) said: 'Recite, O Hisham'. So he recited it as he had recited it (before). The Messenger of Allah (ﷺ) said: 'It was revealed like this.' Then he said: 'Recite, O Umar'. So I recited it, and he said: 'It was revealed like this.' Then the Messenger of Allah (ﷺ) said: 'The Quran was revealed to be recited in seven different modes'".