قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الِافْتِتَاحِ (بَابُ جَامِعِ مَا جَاءَ فِي الْقُرْآنِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

941 .   أَخْبَرَنِي يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ أَنَسٍ عَنْ أُبَيٍّ قَالَ مَا حَاكَ فِي صَدْرِي مُنْذُ أَسْلَمْتُ إِلَّا أَنِّي قَرَأْتُ آيَةً وَقَرَأَهَا آخَرُ غَيْرَ قِرَاءَتِي فَقُلْتُ أَقْرَأَنِيهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ الْآخَرُ أَقْرَأَنِيهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ يَا نَبِيَّ اللَّهِ أَقْرَأْتَنِي آيَةَ كَذَا وَكَذَا قَالَ نَعَمْ وَقَالَ الْآخَرُ أَلَمْ تُقْرِئْنِي آيَةَ كَذَا وَكَذَا قَالَ نَعَمْ إِنَّ جِبْرِيلَ وَمِيكَائِيلَ عَلَيْهِمَا السَّلَام أَتَيَانِي فَقَعَدَ جِبْرِيلُ عَنْ يَمِينِي وَمِيكَائِيلُ عَنْ يَسَارِي فَقَالَ جِبْرِيلُ عَلَيْهِ السَّلَام اقْرَأْ الْقُرْآنَ عَلَى حَرْفٍ قَالَ مِيكَائِيلُ اسْتَزِدْهُ اسْتَزِدْهُ حَتَّى بَلَغَ سَبْعَةَ أَحْرُفٍ فَكُلُّ حَرْفٍ شَافٍ كَافٍ

سنن نسائی:

کتاب: نماز کے ابتدائی احکام و مسائل 

  (

باب: قرآن مجید کا بیان

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

941.   حضرت ابی ؓ سے منقول ہے کہ میں جب سے مسلمان ہوا، مجھے کبھی دل میں شک پیدا نہیں ہوا مگر ایک دفعہ جب میں نے ایک آیت پڑھی اور ایک دوسرے شخص نے میری قراءت سے مختلف پڑھی تو میں نے کہا: مجھے اللہ کے رسول ﷺ نے یہ آیت (اس طرح) پڑھائی ہے۔ دوسرے شخص نے کہا: مجھے یہ آیت رسول اللہ ﷺ نے (اس طرح) پڑھائی ہے، چنانچہ میں نبی ﷺ کے پاس آیا اور کہا: اے اللہ کے نبی! آپ نے فلاں آیت مجھے اس طرح پڑھائی ہے؟ آپ نے فرمایا: ”ہاں۔“ دوسرے شخص نے کہا: یہی آیت آپ نے مجھے اس طرح نہیں پڑھائی؟ آپ نے فرمایا: ”ہاں۔ جبریل اور میکائیل ؑ دونوں میرے پاس آئے تو جبریل ؑ میرے دائیں بیٹھ گئے اور میکائیل ؑ میرے بائیں۔ جبریل ؑ نے کہا: آپ قرآن مجید ایک حرف پر پڑھیں۔ میکائیل ؑ نے مجھ سے کہا: مزید کی اجازت طلب فرمائیں۔ وہ بار بار کہتے رہے حتیٰ کہ جبریل (اللہ کے حکم سے) سات حروف تک پہنچ گئے اور ان میں سے ہر حرف شافی و کافی ہے۔“