Sunan-nasai:
The Book of the Commencement of the Prayer
(Chapter: Making the standing longer in the first rak'ah of Zuhr prayer)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
973.
حضرت ابوسعید خدری ؓ بیان کرتے ہیں کہ تحقیق ظہر کی اقامت ہوتی اور کوئی جانے والا بقیع تک جاتا اور قضائے حاجت کرتا، پھر وضو کرکے واپس آتا تو رسول اللہ ﷺ ابھی پہلی رکعت میں ہوتے تھے۔ اسے (اس قدر) لمبی کرتے تھے۔
تشریح:
(1) ظہر کی پہلی رکعت لمبی کرنا مسنون ہے چونکہ یہ کاروبار کا وقت ہوتا ہے، اس لیے جب پہلی رکعت لمبی ہوگی تو زیادہ سے زیادہ لوگ پوری نماز باجماعت اداکرسکیں گے۔ واللہ أعلم۔ (2) لوگ آپ کے پیچھے بڑے ذوق شوق سے کھڑے ہوتے تھے۔ آپ کی صحبت و مجلس کی برکت سے طویل قیام میں انھیں سرور آتا تھا۔ آپ کی روحانیت بھی ان کا احاطہ کر لیتی تھی، اس لیے آپ کو اتنا لمبا قیام مناسب تھا۔ آپ کبھی مختصر قیام بھی کرتے تھے۔ دوسرے ائمہ کے لیے نمازیوں کے مناسب حال قیام کرنے کا ارشاد ہے۔ قراءت لمبی بھی ہو اور مخفی بھی، تو یہ اکتاہٹ اور بے زاری پیدا کرتی ہے جو نماز کی روح کے منافی ہے۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده صحيح. وقد أخرجه مسلم وأبو عوانة في "صحيحيهما") .
إسناده: حدثا عبد الله بن محمد- يعني: النفيلي-: ثنا هُشَيْم: أخبرنا منصور
عن الوليد بن مسلم الهُجَيْمِي عن أبي الصئدِّيق الناجي عن أبي سعيد الخدري.
قلت: وهذا إسناد صحيح رجاله ثقات على شرط مسلم؛ سوى النفيلي؛ فهو
من رجال البخاري.
والحديث أخرجه مسلم (2/37) ، وأبو عوانة (2/152) ، والدارمي
(1/295) ، والبيهقي (2/64) من طرق أخرى عن هشيم... به.
ثم أخرجوه من طريق أبي عوانة عن منصور بن زاذان... به نحوه.
حضرت ابوسعید خدری ؓ بیان کرتے ہیں کہ تحقیق ظہر کی اقامت ہوتی اور کوئی جانے والا بقیع تک جاتا اور قضائے حاجت کرتا، پھر وضو کرکے واپس آتا تو رسول اللہ ﷺ ابھی پہلی رکعت میں ہوتے تھے۔ اسے (اس قدر) لمبی کرتے تھے۔
حدیث حاشیہ:
(1) ظہر کی پہلی رکعت لمبی کرنا مسنون ہے چونکہ یہ کاروبار کا وقت ہوتا ہے، اس لیے جب پہلی رکعت لمبی ہوگی تو زیادہ سے زیادہ لوگ پوری نماز باجماعت اداکرسکیں گے۔ واللہ أعلم۔ (2) لوگ آپ کے پیچھے بڑے ذوق شوق سے کھڑے ہوتے تھے۔ آپ کی صحبت و مجلس کی برکت سے طویل قیام میں انھیں سرور آتا تھا۔ آپ کی روحانیت بھی ان کا احاطہ کر لیتی تھی، اس لیے آپ کو اتنا لمبا قیام مناسب تھا۔ آپ کبھی مختصر قیام بھی کرتے تھے۔ دوسرے ائمہ کے لیے نمازیوں کے مناسب حال قیام کرنے کا ارشاد ہے۔ قراءت لمبی بھی ہو اور مخفی بھی، تو یہ اکتاہٹ اور بے زاری پیدا کرتی ہے جو نماز کی روح کے منافی ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابو سعید خدری ؓ کہتے ہیں کہ نماز ظہر کھڑی کی جاتی تھی، پھر جانے والا بقیع جاتا اور اپنی حاجت پوری کرتا، پھر وضو کرتا اور واپس آتا، اور رسول اللہ ﷺ پہلی رکعت میں ہوتے، (کیونکہ) آپ اسے خوب لمبی کرتے تھے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Abu Sa'eed Al-Khudri (RA) said: "The Iqamah for Zuhr prayer would be said, and a person could go to the Al-Baqi', relieve himself, perform wudhu, and come (to the masjid), and the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) would still be in the first rak'ah, making it lengthy.