تشریح:
۱؎: ان دونوں باتو ں سے مراد: یا تو ہر نماز کے لیے الگ الگ وضو کرنا یا ہر نماز کے لیے الگ ایک غسل کرنا اور دوسری بات روزانہ صرف تین بار نہانا۔
۲؎: یعنی روزانہ تین بار نہانا ایک بار ظہر اور عصر کے لیے، دوسری مغرب اور عشاء کے لیے اور تیسرے فجرکے لیے۔
۳؎: یعنی حیض کے اختتام پر مستحاضہ عورت غسل کرے گی پھر ہر نماز کے لیے وضوکرتی رہے گی۔
۴؎: یعنی ہر روز تین مرتبہ غسل کرے گی، پہلے غسل سے ظہر اور عصر کی نماز ایک ساتھ پڑھے گی اور دوسرے غسل سے مغرب اور عشاء کی اور تیسرے غسل سے فجر کی۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: وصله الدارمي بإسناد صحيح نحوه) . وصله الدارمي (1/202) قال: أخبرنا محمد بن عيسى: ثنا معتمر عن أبيه:... به نحوه. وهذا إسناد صحيح، رجاله كلهم ثقات.