موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْأَحْكَامِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا ذُكِرَ فِي إِحْيَاءِ أَرْضِ الْمَوَاتِ)
حکم : صحیح
1451 . حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَى مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَ سَأَلْتُ أَبَا الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيَّ عَنْ قَوْلِهِ وَلَيْسَ لِعِرْقٍ ظَالِمٍ حَقٌّ فَقَالَ الْعِرْقُ الظَّالِمُ الْغَاصِبُ الَّذِي يَأْخُذُ مَا لَيْسَ لَهُ قُلْتُ هُوَ الرَّجُلُ الَّذِي يَغْرِسُ فِي أَرْضِ غَيْرِهِ قَالَ هُوَ ذَاكَ
جامع ترمذی:
كتاب: حکومت وقضاء کے بیان میں
(باب: غیر آباد زمین آباد کرنے کا بیان
)مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)
1451. ۶۔ ہم سے ابوموسیٰ محمد بن مثنی نے بیان کیا، وہ کہتے ہیں کہ میں نے ابوولید طیالسی سے نبی اکرمﷺکے قول ’’وليس لعرق ظالم حق‘‘ کا مطلب پوچھا ، انہوں نے کہا: ’’العرق الظالم‘‘ سے مراد وہ غاصب ہے جودوسروں کی چیززبردستی لے۔ میں نے کہا : اس سے مراد وہ شخص ہے جو دوسرے کی زمین میں د رخت لگائے؟ انہوں نے کہا: وہی شخص مراد ہے۔