تشریح:
وضاحت:
۱؎: حالانکہ زنا کرنے والا کوئی اور تھا، عورت نے غلطی سے اسے سمجھ لیا۔
۲؎: کیونکہ تجھ سے حد والا کام زبردستی کرایا گیا ہے۔
۳؎: یعنی اس کے لیے تسلی کے کلمات کہے، کیونکہ یہ بے قصور تھا۔
۴؎: چونکہ اس نے خود سے زنا کا اقرار کیا اور شادی شدہ تھا، اس لیے آپ ﷺ نے حکم دیا کہ اسے رجم کیا جائے۔
نوٹ: (اس میں رجم کی بات صحیح نہیں ہے، راجح یہی ہے کہ رجم نہیں کیا گیا۔ دیکھئے: الصحیحة رقم:۹۰۰)