قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

جامع الترمذي: أَبْوَابُ النُّذُورِ وَالْأَيْمَانِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ فِي كَرَاهِيَةِ النَّذْورِ​)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

1639 .   حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ الْعَلَاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَنْذِرُوا فَإِنَّ النَّذْرَ لَا يُغْنِي مِنْ الْقَدَرِ شَيْئًا وَإِنَّمَا يُسْتَخْرَجُ بِهِ مِنْ الْبَخِيلِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ كَرِهُوا النَّذْرَ و قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ مَعْنَى الْكَرَاهِيَةِ فِي النَّذْرِ فِي الطَّاعَةِ وَالْمَعْصِيَةِ وَإِنْ نَذَرَ الرَّجُلُ بِالطَّاعَةِ فَوَفَّى بِهِ فَلَهُ فِيهِ أَجْرٌ وَيُكْرَهُ لَهُ النَّذْرُ

جامع ترمذی:

كتاب: نذراورقسم (حلف) کے احکام ومسائل 

  (

نذرماننے کی کراہت کا بیان​

)
 

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

1639.   ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’نذرمت مانو، اس لیے کہ نذرتقدیرکے سامنے کچھ کام نہیں آتی، صرف بخیل اورکنجوس کا مال اس طریقہ سے نکال لیاجاتا ہے‘‘۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ ابوہریرہ ؓ کی حدیث حسن صحیح ہے۔۲۔ اس باب میں ابن عمر ؓ سے بھی روایت ہے۔۳۔ بعض اہل علم صحابہ اوردوسرے لوگوں کا اسی پرعمل ہے، وہ لوگ نذرکومکروہ سمجھتے ہیں۔۴- عبداللہ بن مبارک کہتے ہیں: نذرکے اندرکراہیت کا مفہوم طاعت اورمعصیت دونوں سے متعلق ہے، اگرکسی نے اطاعت کی نذرمانی اور اسے پورا کیا تو اسے اس نذر کے پورا کرنے کا اجرملے گا، لیکن یہ نذرمکروہ ہوگی ۲؎۔