تشریح:
وضاحت:
۱؎: یہ حدیث عام ہے، اس لیے درندوں کی کھالیں مدبوغ (پکائی ہوئی) ہوں کا یا غیر مدبوغ (بلاپکائی ہوئی) دونوں کا استعمال ممنوع ہے، یہ حدیث (كُلُّ إِهَابٍ دُبِغَ فَقَدْ طَهر) کے لیے مخصص ہے۔ یعنی (ہرپکا ہوا چمڑا پاک ہے کامطلب یہ ہے کہ جو حلال اور مذبوح جانورکا چمڑا ہو، درندوں کا چمڑا پکا ہوا ہوتب بھی اس کا استعمال حرام ہے اس لیے کہ درندے حرام ہیں۔