تشریح:
نوٹ: (سند میں ابن ابی سوید مجہول راوی ہیں، اور سند میں انقطاع بھی ہے، اس لیے کہ عمربن عبدالعزیز کا سماع خولہ سے معروف نہیں ہے، اس لیے وإنكم لمن ريحان الله کا فقرہ ضعیف ہے ، لیکن پہلا فقرہ شواہد کی بنا پر صحیح لغیرہ ہے، ملاحظہ ہو: تخریج کتاب الزہد لوکیع بن الجراح بتحقیق، عبدالرحمن الفریوائی، حدیث نمبر ۱۷۸، والضعیفة: ۳۲۱۴، والصحیحة: ۴۷۶۴)
الحکم التفصیلی:
قلت : فالسند ضعيف لانقطاعه . لكن له علة أخرى وهي الجهالة ؛ فإن ابن أبي سويد - واسمه محمد - مجهول ؛ كما في "التقريب" .
والجملة الأولى صحيحة ؛ فإن لها شواهد ، فانظر "تخريج المشكاة" (4691و4692) والحديث الآتي برقم (4764) .