تشریح:
وضاحت:
۱؎: اسلام میں اچھے اخلاق کا درجہ بہت اونچا ہے، دوسروں کے کام آنا، ہراچھے کام میں لوگوں کا تعاون کرنا، کسی کوتکلیف نہ پہنچانایہ سب ایسی اخلاقی خوبیاں ہیں جو اسلام کی نظرمیں نیکیاں ہیں،اس حدیث میں گناہ کی دوعلامتیں بیان کی گئی ہیں، ایک علامت یہ ہے کہ گناہ وہ ہے جو انسان کے دل میں کھٹکے اوردوسری علامت یہ ہے کہ دوسروں کے اس سے باخبرہونے کو وہ ناپسند کرے ، گویا انسانی فطرت صحیح بات کی طرف انسان کورہنمائی کرتی ہے ، اوربرائیوں سے روکتی ہے۔