تشریح:
وضاحت:
۱؎: ’’جنہیں اللہ تعالیٰ نے اپنے فضل سے کچھ دے رکھا ہے وہ اس میں اپنی کنجوسی کو اپنے لئے بہتر خیال نہ کریں بلکہ وہ ان کے لیے نہایت بدتر ہے‘‘ (آل عمران: ۱۸۰) ۔
۲؎: ’’عنقریب قیامت والے دن یہ اپنی کنجوسی کی چیز کے طوق ڈالے جائیں گے‘‘ (آل عمران: ۱۸۰)۔