تشریح:
وضاحت:
۱؎: یہ ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کے پوتے تھے، بصرہ کے قاضی تھے، بڑے متکبراور ظالم تھے، کسی وجہ سے قید کر دیئے گئے تھے۔
۲؎ : تمہیں جو بھی مصیبت پہنچتی ہے وہ تمہارے ہاتھوں کی کمائی کے سبب سے پہنچتی ہے، اور بہت سے گناہ تو وہ (یونہی) معاف کر دیتا ہے، یعنی ان کی وجہ سے مصیبت میں نہیں ڈالتا۔ (الشوریٰ:۳۰)۔
نوٹ: ( سند میں ’’شیخ من بنی مرہ‘‘ مبہم راوی ہے ، نیز عبیداللہ بن الوازع الکلابی البصری مجہول ہے)۔