قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

جامع الترمذي: أَبْوَابُ الدَّعَوَاتِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ مَا يَقُولُ عِنْدَ الْكَرْبِ​)

حکم : ضعیف جداً 

3436. حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ يَحْيَى بْنُ الْمُغِيرَةِ الْمَخْزُومِيُّ الْمَدِينِيُّ وَغَيْرُ وَاحِدٍ قَالُوا حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْكٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ الْفَضْلِ عَنْ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا أَهَمَّهُ الْأَمْرُ رَفَعَ رَأْسَهُ إِلَى السَّمَاءِ فَقَالَ سُبْحَانَ اللَّهِ الْعَظِيمِ وَإِذَا اجْتَهَدَ فِي الدُّعَاءِ قَالَ يَا حَيُّ يَا قَيُّومُ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ

مترجم:

3436.

ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ جب کسی مشکل معاملے سے دوچار ہوتے تو اپنا سر آسمان کی طرف اٹھاتے پھر کہتے: (سُبْحَانَ اللَّهِ الْعَظِيمِ) (اللہ پاک و برتر ہے) اور جب جی جان لگا کر دعا کرتے تو کہتے: (يَا حَيُّ يَا قَيُّومُ) (اے زندہ ذات! اے کائنات کا نظام چلانے والے)
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث غریب ہے۔