تشریح:
۱؎: یہی جمہور کا قول ہے، ان کی دلیل ام ہانی کی روایت ہے جس میں ہے ((فَإِنْ شِئْتِ فَاقْضِي وَإِنْ شِئْتِ فلا تَقْضِي)) نیز ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کی روایت ہے جس میں ہے ((أَفْطِرْ فَصُمْ مَكَانَه إِنْ شِئْت)) یہ دونوں روایتیں اس بات پر دلالت کرتی ہیں کہ نفل روزہ توڑ دینے پر قضا لازم نہیں، حنفیہ کہتے ہیں کہ قضا لازم ہے، ان کی دلیل عائشہ و حفصہ رضی اللہ عنہما کی روایت ہے جو ایک باب کے بعد آ رہی ہے، لیکن وہ ضعیف ہے۔
نوٹ: (سابقہ حدیث سے تقویت پا کر یہ صحیح لغیرہ ہے)