تشریح:
۱؎: اس باب کا ذکر یہاں استطراداً شعبان کے ذکر کی وجہ سے کیا گیا ہے ورنہ گفتگو یہاں صرف روزوں کے سلسلہ میں ہے۔
۲؎: اسی کو بر صغیر ہندو پاک میں لیلۃ البراءت بھی کہتے ہیں، جس کا فارسی ترجمہ ’’شبِ براء ت‘‘ ہے۔ اور اس میں ہونے والے اعمال بدعت و خرافات کے قبیل سے ہیں، نصف شعبان کی رات کی فضیلت کے حوالے سے کوئی ایک بھی صحیح روایت اور حدیث احادیث کی کتب میں نہیں ہے۔
نوٹ: (مؤلف نے سبب بیان کر دیا ہے کہ حجاج بن ارطاۃ ضعیف راوی ہے، اور سند میں دو جگہ انقطاع ہے)