قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْفِتَنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ فِی التَّحزِیرِ عَن مَوَافِقَةِ أُمَرَاءِالسُّوءِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

2259 .   حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ إِسْحَقَ الْهَمْدَانِيُّ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَهَّابِ عَنْ مِسْعَرٍ عَنْ أَبِي حَصِينٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ عَاصِمٍ الْعَدَوِيِّ عَنْ كَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ قَالَ خَرَجَ إِلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ تِسْعَةٌ خَمْسَةٌ وَأَرْبَعَةٌ أَحَدُ الْعَدَدَيْنِ مِنْ الْعَرَبِ وَالْآخَرُ مِنْ الْعَجَمِ فَقَالَ اسْمَعُوا هَلْ سَمِعْتُمْ أَنَّهُ سَيَكُونُ بَعْدِي أُمَرَاءُ فَمَنْ دَخَلَ عَلَيْهِمْ فَصَدَّقَهُمْ بِكَذِبِهِمْ وَأَعَانَهُمْ عَلَى ظُلْمِهِمْ فَلَيْسَ مِنِّي وَلَسْتُ مِنْهُ وَلَيْسَ بِوَارِدٍ عَلَيَّ الْحَوْضَ وَمَنْ لَمْ يَدْخُلْ عَلَيْهِمْ وَلَمْ يُعِنْهُمْ عَلَى ظُلْمِهِمْ وَلَمْ يُصَدِّقْهُمْ بِكَذِبِهِمْ فَهُوَ مِنِّي وَأَنَا مِنْهُ وَهُوَ وَارِدٌ عَلَيَّ الْحَوْضَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ مِنْ حَدِيثِ مِسْعَرٍ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ.

جامع ترمذی:

كتاب: ایام فتن کے احکام اور امت میں واقع ہونے والے فتنوں کی پیش گوئیاں

 

تمہید کتاب  (

باب: برے حاکموں کی موافقت سے ڈرتے رہنے کے بیان میں

)
 

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

2259.   کعب بن عجرہ ؓ کہتے ہیں: رسول اللہﷺ ہماری طرف نکلے اورہم لوگ نوآدمی تھے، پانچ اورچار، ان میں سے کوئی ایک گنتی والے عرب اوردوسری گنتی والے عجم تھے۱؎ آپﷺ نے فرمایا: ’’سنو: کیا تم لوگوں نے سنا؟ میرے بعد ایسے امراء ہوں گے جوان کے پاس جائے ان کی جھوٹی باتوں کی تصدیق کرے اوران کے ظلم پر ان کی مدد کرے، وہ مجھ سے نہیں ہے اور نہ میں اس سے ہوں اورنہ وہ میرے حوض پر آئے گا، اورجوشخص ان کے پاس نہ جائے، ان کے ظلم پر ان کی مدد نہ کرے اورنہ ان کی جھوٹی باتوں کی تصدیق کر ے، وہ مجھ سے ہے، اور میں اس سے ہوں اوروہ میرے حوض پر آئے گا‘‘۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱۔ یہ حدیث صحیح غریب ہے۔۲۔ ہم اسے مسعرکی روایت سے اسی سند سے جانتے ہیں۔