قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي عِيَادَةِ الْمَرِيضِ)

حکم : ضعیف 

1439. حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْخَلَّالُ قَالَ: حَدَّثَنَا صَفْوَانُ بْنُ هُبَيْرَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو مَكِينٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، عَادَ رَجُلًا، فَقَالَ: «مَا تَشْتَهِي؟» قَالَ: أَشْتَهِي خُبْزَ بُرٍّ، قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ كَانَ عِنْدَهُ خُبْزُ بُرٍّ، فَلْيَبْعَثْ إِلَى أَخِيهِ» ثُمَّ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا اشْتَهَى مَرِيضُ أَحَدِكُمْ شَيْئًا، فَلْيُطْعِمْهُ»

مترجم:

1439.

حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ ایک بیمار کی عیادت کے لیے تشریف لے گئے تو اس سے فرمایا: ’’تمہارا کس چیز کو جی چاہتا ہے؟‘‘ اس نے کہا: گندم کی روٹی کو جی چاہتا ہے۔ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’جس کسی کے پاس گندم کی روٹی ہو، وہ اپنے بھائی کے پاس بھیجے۔‘‘ پھر نبی ﷺ نے فرمایا: ’’جب کسی کا مریض کسی چیز کی خواہش کرے تو وہ اسے کھلا دے۔‘‘