تشریح:
فوائد و مسائل:
(1) میقات سے مراد وہ حد ہے جہاں سے حج وعمرے کی نیت سے آنے والا شخص احرام باندھے بغیر آگے نہیں جاسکتا۔ مکہ آنے والے مختلف راستوں پران مقامات کا تعین کردیا گیا ہے۔
(2) آفاقی سے مراد وہ لوگ ہیں جو میقات کی حدود سے باہر دنیا میں کسی بھی مقام پر رہتے ہیں۔ وہ میقات پر پہنچتے ہیں تو احرام باندھتے ہیں۔ ان حدود کے اندر رہنے والے اپنے اپنے گھر سے احرام باندھ کر روانہ ہوتے ہیں۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده صحيح على شرط الشيخين. وقد أخرجاه. وصححه الترمذي) .
إسناده: حدثنا القعنبي عن مالك. (ح) وثنا أحمد بن يونس: ثنا مالك عن نافع عن ابن عمر.
قلت: وهذا إسناد صحيح على شرط الشيخين؛ وقد أخرجاه كما يأتي. والحديث في "موطأ مالك " (1/306- 307) ... بهذا الإسناد. وأخرجه البخاري (3/302) ، ومسلم (4/6) ، والنسائي (2/6) ، والدارمي (2/29) ، وابن ماجه (2/214) ، والبيهقي (5/26) من طرق عن مالك ... به.
وتابعه أيوب عن نافع... به: أخرجه أحمد (2/48 و 82) ، والترمذي (831) ، وقال: " حديث حسن صحيح ".
وله عند الشيخين وأحمد (2/3 و 9 و 11 و 46 و 47 و 50 و 55 و 78 و 81 و 107 و 130 و 135 و 140 و 151 و 181) طرق أخرى عن ابن عمر... به. وأخرجه ابن الجارود (412) .