تشریح:
فوائد و مسائل:
(1) موذی جانوروں کو قتل کر دینا جائز ہے۔
(2) آوارہ کتوں کو ختم کردینا چاہیے۔
(3) کی مخلوق کو بالکل ختم کر دینا کہ اس کا نام و نشان مٹ جاے یہ اللہ کی حکمت کے منافی ہے لہٰذا جو موذی جانور انسانوں سے دور زندگی گزارتے ہیں انہیں ختم کرنے کی کوشش نہ کی جائے۔ اور جو انسانوں میں رہتے ہیں انہیں ایک مناسب حدتک ختم کیا جائے۔
(4) بالکل سیاہ کتا جس میں کوئی دوسرا رنگ نہ ہو زیادہ برا اور فرشتوں کو زیاد ہ ناپسند ہے۔
(5) اس حدیث میں بلاضرورت کتا پالنے والوں کے ثواب میں دوقیراط روزانہ کی کمی کا ذکر ہے جب کہ گزشتہ حدیث میں ایک قیراط مذکور ہے۔ اس کی مختلف تو جیہات کی گئی ہیں مثلاً مکہ اور مدینہ میں کتا پالنے سے دوقیراط ثواب کم ہوتا ہے۔ دوسرے شہروں میں ایک قیراط یا عام کتوں کے پالنے سے ایک قیراط اور خطرناک قسم کے کتا پالنے سے دوقیراط ثواب کم ہوتا ہے۔ ممکن ہے سیاہ کتا پالنے سے دوقیراط ثواب کم ہوتا ہو اور دوسرے رنگ کاکتا پالنے سے ایک قیراط۔ واللہ اعلم۔