تشریح:
استحاضہ کی مریضہ عورت غسل کرکے دو نمازوں کو ملا کر پڑھے تو افضل ہے۔ اگر وہ الگ الگ نماز کے لیے صرف وضو پر اکتفاء کرے تو بھی درست ہے۔ یہ روایت بھی معناً صحیح ہے ’’تاہم بعض کے نزدیک اس میں آخری الفاظ اگرچہ چٹائی پر خون ٹپکتا رہے صحیح نہیں ہیں۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: لم أقف عليه موصولاً! ومعقل الخثعمي مجهول؛ لكنه قد توبع
كما سبق.
ثم رأيت المصنف قد وصله فيما يأتي؛ فانظره (رقم 55) من الكتاب
الآخر) .
الإرواء (208) ، صحيح أبي داود ( 312)