تشریح:
فائدہ: اس میں یہ حکمت ہے کہ اگر کوئی بکری سینگ وغیرہ مارنے کی کوشش کرے تو نمازی اس کو سنبھال سکتا ہے اس سے جان کا خطرہ نہیں۔ لیکن اگر اونٹ شرارت پر آمادہ ہوجائے تو اسے سنبھالنا زیادہ مشکل ہوتا ہےاور اگر اچانک حملہ کردے تو جان کا بھی خطرہ ہے۔ ویسے بيٹھے ہوئے اونٹ کی طرف منہ کرکے رسول اللہ ﷺ نے نماز پڑھی ہے۔ دیکھیے: (صحيح البخاري، الصلاة، باب الصلاة الي الراحلة والبعير والشجر والرحل، حديث:507)