1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ العِلْمِ (بَابُ إِثْمِ مَنْ كَذَبَ عَلَى النَّبِيِّ ﷺ)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

110. حَدَّثَنَا مُوسَى، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ أَبِي حَصِينٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «تَسَمَّوْا بِاسْمِي وَلاَ تَكْتَنُوا بِكُنْيَتِي، وَمَنْ رَآنِي فِي المَنَامِ فَقَدْ رَآنِي، فَإِنَّ الشَّيْطَانَ لاَ يَتَمَثَّلُ فِي صُورَتِي، وَمَنْ كَذَبَ عَلَيَّ مُتَعَمِّدًا فَلْيَتَبَوَّأْ مَقْعَدَهُ مِنَ النَّارِ»...

صحیح بخاری:

کتاب: علم کے بیان میں

(باب:اس بیان میں کہ رسول کریمﷺپر جھوٹ باندھنے والے ...)

110.

حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، نبی ﷺ نے فرمایا: ’’میرے نام (محمد اور احمد) پر نام رکھو مگر میری کنیت (ابوالقاسم) پر کنیت نہ رکھو۔ اور یقین کرو جس نے مجھے خواب میں دیکھا، اس نے یقیناً مجھ ہی کو دیکھا ہے، کیونکہ شیطان میری صورت میں نہیں آ سکتا۔ اور جو دانستہ مجھ پر جھوٹ باندھے، وہ اپنا ٹھکانا جہنم میں بنا لے۔‘‘

...

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّعْبِيرِ (بَابُ مَنْ رَأَى النَّبِيَّ ﷺ فِي المَنَامِ)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6993. حَدَّثَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ يُونُسَ عَنْ الزُّهْرِيِّ حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ رَآنِي فِي الْمَنَامِ فَسَيَرَانِي فِي الْيَقَظَةِ وَلَا يَتَمَثَّلُ الشَّيْطَانُ بِي قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ قَالَ ابْنُ سِيرِينَ إِذَا رَآهُ فِي صُورَتِهِ...

صحیح بخاری:

کتاب: خوابوں کی تعبیر کے بیان میں

(

باب : نبی کریم ﷺ کو خواب میں دیکھنا

)

6993.

حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: میں نے نبی ﷺ سے سنا: آپ نے فرمایا: جس نے مجھے خواب میں دیکھا تو (کسی دن) وہ مجھے بیداری میں بھی دیکھ لے گا اور شیطان میری صورت اختیار نہیں کر سکتا۔ ابو عبداللہ (امام بخاری ؓ) کہتے ہیں کہ ابن سیرین نے بیان کیا: جب کوئی شخص آپ ﷺ کو آپ کی اپنی اصلی صورت میں دیکھے۔

...

6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْآدَابِ (بَابُ النَّهْيِ عَنِ التَّكَنِّي بِأَبِي الْقَاسِم...)

أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

2134. و حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَمْرٌو النَّاقِدُ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَابْنُ نُمَيْرٍ قَالُوا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ قَالَ أَبُو الْقَاسِمِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَسَمَّوْا بِاسْمِي وَلَا تَكَنَّوْا بِكُنْيَتِي قَالَ عَمْرٌو عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَلَمْ يَقُلْ سَمِعْتُ...

صحیح مسلم:

کتاب: معاشرتی آداب کا بیان

(باب: ابوالقاسم کنیت رکھنے کی ممانعت اور اچھے ناموں...)

2134.

ابو بکر بن ابی شیبہ، عمرو ناقد، زہیر بن حرب، اور ابن نمیر نے کہا: ہمیں سفیان بن عینیہ نے ایوب سے حدیث بیان کی، انھوں نے محمد بن سیرین سے روایت کی، کہا: میں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو یہ کہتے ہوئے سنا: ابو القاسم ﷺ نے فرمایا: ’’میرے نام پر نام رکھو اور میری کنیت پر کنیت نہ رکھو۔‘‘عمرو نےکہا: ’’حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ر وایت ہے‘‘ کہا اور’’میں نے سنا‘‘ نہیں کہا۔

...

9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَدَبِ (بَابٌ فِي الرَّجُلِ يَتَكَنَّى بِأَبِي الْقَاسِمِ)

صحیح

4965. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، قَالَا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَيُّوبَ السَّخْتِيَانِيِّ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >تَسَمَّوْا بِاسْمِي، وَلَا تَكْتَنُوا بِكُنْيَتِي<. قَالَ أَبُو دَاوُد: وَكَذَلِكَ رَوَاهُ أَبُو صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَكَذَلِكَ رِوَايَةُ أَبِي سُفْيَانَ، عَنْ جَابِرٍ وَسَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ، عَنْ جَابِرٍ وَسُلَيْمَانَ الْيَشْكُرِيِّ، عَنْ جَابِرٍ وَابْنِ الْمُنْكَدِرِ، عَنْ جَابِرٍ نَحْوَهُمْ وَأَنَسِ بْنِ مَالِكٍ....

سنن ابو داؤد:

کتاب: آداب و اخلاق کا بیان

(باب: ابوالقاسم کنیت رکھنا کیسا ہے؟)

4965.

سیدنا ابوہریرہ ؓ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”میرا نام رکھ سکتے ہو مگر میری کنیت پر اپنی کنیت نہ رکھو۔“ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ ابوصالح نے سیدنا ابوہریرہ ؓ سے ایسے ہی روایت کیا ہے۔ نیز ابوسفیان، سالم بن ابوجعد، سلیمان یشکری اور ابن منکدر، سیدنا جابر ؓ سے ایسے ہی روایت کرتے ہیں اور سیدنا انس بن مالک ؓ سے بھی مروی ہے۔

...

10 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْرُّؤْيَا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ فِي تَأْوِيلِ الرُّؤْيَا مَا يُسْتَحَبُّ مِن...)

صحیح

2280. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ أَبِي عُبَيْدِ اللَّهِ السَّلِيمِيُّ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الرُّؤْيَا ثَلَاثٌ فَرُؤْيَا حَقٌّ وَرُؤْيَا يُحَدِّثُ بِهَا الرَّجُلُ نَفْسَهُ وَرُؤْيَا تَحْزِينٌ مِنْ الشَّيْطَانِ فَمَنْ رَأَى مَا يَكْرَهُ فَلْيَقُمْ فَلْيُصَلِّ وَكَانَ يَقُولُ يُعْجِبُنِي الْقَيْدُ وَأَكْرَهُ الْغُلَّ الْقَيْدُ ثَبَاتٌ فِي الدِّينِ وَكَانَ يَقُولُ مَنْ رَآنِي فَإِنِّي أَنَا هُوَ فَإِنَّهُ لَيْسَ لِلشَّيْطَانِ أَنْ يَتَمَثَّلَ بِي وَكَانَ يَقُولُ لَ...

جامع ترمذی:

كتاب: خواب کے آداب واحکام

(باب: خوابوں کی تعبیراوراچھے برے خواب کابیان​)

2280.

ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’خواب تین قسم کے ہوتے ہیں، ایک خواب وہ ہے جو سچا ہوتا ہے، ایک خواب وہ ہے کہ آدمی جوکچھ سوچتا رہتا ہے، اسی کو خواب میں دیکھتا ہے، اورایک خواب ایسا ہے جوشیطان کی طرف سے ہوتا ہے اورغم وصدمہ کا سبب ہوتا ہے، لہٰذا جو شخص خواب میں کوئی ناپسندیدہ چیز دیکھے تو اسے چاہئے کہ وہ اٹھ کر نماز پڑھے، آپﷺ کہا کرتے تھے: ’’مجھے خواب میں بیڑی کا دیکھنا اچھا لگتا ہے اور طوق دیکھنے کو میں ناپسند کرتا ہوں، بیڑی کی تعبیردین پر ثابت قدمی (جمے رہنا) ہے‘‘، آپﷺ کہا کرتے تھے: ’’جس نے خواب میں...