قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الرِّقَاقِ (بَابُ القَصْدِ وَالمُدَاوَمَةِ عَلَى العَمَلِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

6521. حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ، عَنْ سَعِيدٍ المَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَنْ يُنَجِّيَ أَحَدًا مِنْكُمْ عَمَلُهُ» قَالُوا: وَلاَ أَنْتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: «وَلاَ أَنَا، إِلَّا أَنْ يَتَغَمَّدَنِي اللَّهُ بِرَحْمَةٍ، سَدِّدُوا وَقَارِبُوا، وَاغْدُوا وَرُوحُوا، وَشَيْءٌ مِنَ الدُّلْجَةِ، وَالقَصْدَ القَصْدَ تَبْلُغُوا»

مترجم:

6521.

سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”تم میں سے کسی شخص کو اس کا عمل نجات نہیں دلا سکے گا۔“ صحابہ نے پوچھا: اللہ کے رسول! آپ کو بھی نہیں؟ آپ نے فرمایا: ”مجھے بھی نہیں الا یہ کہ مجھے اللہ تعالٰی اپنی رحمت کے سائے میں لے لے، لہذا تم درستی کے ساتھ عمل جاری رکھو۔ میانہ روی اختیار کرو۔ صبح اور شام، نیز رات کے کچھ حصے میں نکلا کرو۔ اعتدال کے سفر جاری رکھو اس طرح تم منزل مقصود کو پہنچ جاؤ گے۔“