قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَابُ فِيمَنْ قَدَّمَ شَيْئًا قَبْلَ شَيْءٍ فِي حَجِّهِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

2017 .   حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الشَّيْبَانِيِّ عَنْ زِيَادِ بْنِ عِلَاقَةَ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ شَرِيكٍ قَالَ خَرَجْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَاجًّا فَكَانَ النَّاسُ يَأْتُونَهُ فَمَنْ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ سَعَيْتُ قَبْلَ أَنْ أَطُوفَ أَوْ قَدَّمْتُ شَيْئًا أَوْ أَخَّرْتُ شَيْئًا فَكَانَ يَقُولُ لَا حَرَجَ لَا حَرَجَ إِلَّا عَلَى رَجُلٍ اقْتَرَضَ عِرْضَ رَجُلٍ مُسْلِمٍ وَهُوَ ظَالِمٌ فَذَلِكَ الَّذِي حَرِجَ وَهَلَكَ

سنن ابو داؤد:

کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: جو شخص ( دسویں تاریخ کے ) اعمال حج میں تقدیم تاخیر کر دے ؟

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2017.   سیدنا اسامہ بن شریک ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نبی کریم ﷺ کے ساتھ حج کے لیے روانہ ہوا۔ لوگ آپ ﷺ کے پاس آتے تھے، تو جس نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں نے طواف سے پہلے سعی کر لی ہے یا کوئی کام پہلے کر لیا ہے یا کوئی مؤخر کر دیا ہے۔ تو آپ ﷺ فرماتے تھے: ”کوئی حرج نہیں، کوئی حرج نہیں۔ مگر جو کوئی ظلم کرتے ہوئے کسی مسلمان کی عزت کو کاٹے (غیبت کرے یا طعن و تشنیع وغیرہ) تو وہ حرج میں پڑا اور ہلاک ہوا۔“