قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّیامِ (بَابُ كَفَّارَةِ مَنْ أَتَى أَهْلَهُ فِي رَمَضَانَ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

2397 .   حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ وَمُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى الْمَعْنَى، قَالَا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: أَتَى رَجُلٌ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: هَلَكْتُ، فَقَالَ: >مَا شَأْنُكَ؟<، قَالَ: وَقَعْتُ عَلَى امْرَأَتِي فِي رَمَضَانَ، قَالَ: >فَهَلْ تَجِدُ مَا تُعْتِقُ رَقَبَةً؟<، قَالَ: لَا قَالَ: >فَهَلْ تَسْتَطِيعُ أَنْ تَصُومَ شَهْرَيْنِ مُتَتَابِعَيْنِ؟<، قَالَ: لَا، قَالَ: >فَهَلْ تَسْتَطِيعُ أَنْ تُطْعِمَ سِتِّينَ مِسْكِينًا؟، قَالَ: لَا، قَالَ: >اجْلِسْ، فَأُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِعَرَقٍ فِيهِ تَمْرٌ، فَقَالَ: >تَصَدَّقْ بِهِ<، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! مَا بَيْنَ لَابَتَيْهَا أَهْلُ بَيْتٍ أَفْقَرُ مِنَّا! فَضَحِكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى بَدَتْ ثَنَايَاهُ، قَالَ: >فَأَطْعِمْهُ إِيَّاهُمْ . وقَالَ مُسَدَّدٌ فِي مَوْضِعٍ آخَرَ أَنْيَابُهُ.

سنن ابو داؤد:

کتاب: روزوں کے احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: جو شخص رمضان میں بیوی سے جماع کر بیٹھے تو اس کا کفارہ؟

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2397.   سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ ایک شخص نبی کریم ﷺ کی خدمت میں آیا اور کہا: میں تو مارا گیا۔ آپ ﷺ نے پوچھا: ”کیا ہوا؟“ اس نے کہا: میں رمضان میں اپنی بیوی سے ہمبستر ہو بیٹھا ہوں۔ آپ ﷺ نے پوچھا: ”کیا تو طاقت رکھتا ہے کہ ایک گردن آزاد کر سکے؟“ اس نے کہا: نہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”کیا تو ہمت رکھتا ہے کہ دو ماہ متواتر روزے رکھے؟“ اس نے کہا: نہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”کیا تجھے طاقت ہے کہ ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلا سکے؟“ اس نے کہا: نہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”بیٹھ جاؤ۔“ چنانچہ نبی کریم ﷺ کے پاس ایک ٹوکرا لایا گیا، اس میں کھجوریں تھیں۔ آپ ﷺ نے اس سے فرمایا: ”ان کو صدقہ کر دہ۔“ وہ کہنے لگا: اے اللہ کے رسول! مدینے کی دونوں پتھریلی زمینوں کے مابین ہم سے زیادہ اور کوئی فقیر نہیں ہے۔ رسول اللہ ﷺ ہنس پڑے حتیٰ کہ آپ کے اگلے دانت دکھائی دینے لگے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”گھر والوں ہی کو کھلا دو۔“ مسدد نے اپنی روایت میں کہا کہ آپ کے نوکیلے دانت نظر آنے لگے۔