قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّیامِ (بَابُ كَفَّارَةِ مَنْ أَتَى أَهْلَهُ فِي رَمَضَانَ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

2399 .   حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَجُلًا أَفْطَرَ فِي رَمَضَانَ، فَأَمَرَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُعْتِقَ رَقَبَةً، أَوْ يَصُومَ شَهْرَيْنِ مُتَتَابِعَيْنِ، أَوْ يُطْعِمَ سِتِّينَ مِسْكِينًا، قَالَ: لَا أَجِدُ، فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: اجْلِسْ، فَأُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِعَرَقٍ فِيهِ تَمْرٌ، فَقَالَ: خُذْ هَذَا فَتَصَدَّقْ بِهِ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! مَا أَحَدٌ أَحْوَجُ مِنِّي فَضَحِكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، حَتَّى بَدَتْ أَنْيَابُهُ، وَقَالَ لَهُ: كُلْهُ. قَالَ أَبو دَاود: رَوَاهُ ابْنُ جُرَيْجٍ عَنِ الزُّهْرِيِّ عَلَى لَفْظِ مَالِكٍ أَنَّ رَجُلًا أَفْطَرَ، وَقَالَ فِيهِ: أَوْ تُعْتِقَ رَقَبَةً، أَوْ تَصُومَ شَهْرَيْنِ، أَوْ تُطْعِمَ سِتِّينَ مِسْكِينًا.

سنن ابو داؤد:

کتاب: روزوں کے احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: جو شخص رمضان میں بیوی سے جماع کر بیٹھے تو اس کا کفارہ؟

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2399.   سیدنا ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے رمضان میں روزہ توڑ لیا تو رسول اللہ ﷺ نے اسے حکم دیا کہ ایک گردن آزار کرے یا دو ماہ متواتر روزے رکھے یا ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلائے۔ اس نے کہا: میں (کسی کی بھی) طاقت نہیں رکھتا۔ تو رسول اللہ ﷺ نے اس سے فرمایا: ”بیٹھ جاؤ۔“ پھر آپ کے پاس ایک ٹوکرا لایا گیا، اس میں کھجوریں تھیں، آپ ﷺ نے فرمایا: ”یہ لے جاؤ اور صدقہ کرو۔“ وہ کہنے لگا: اے اللہ کے رسول! مجھ سے بڑھ کر اور کوئی محتاج نہیں ہے۔ تو آپ ﷺ ہنس پڑے حتیٰ کہ آپ کے نوکیلے دانت نظر آنے لگے اور اس سے فرمایا: ”جاؤ کھا لو۔“ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ ابن جریج نے زہری سے بالفاظ امام مالک روایت کیا اور کہا کہ ”ایک آدمی نے روزہ توڑ لیا۔“ اور آپ نے اس سے فرمایا: ”یا تو ایک گردن آزاد کرو یا دو ماہ روزے رکھو یا ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلاؤ۔“