تشریح:
نفلی جہاد میں والدین کی اجازت ضروری ہے۔ یہاں یہ امر بھی قابل ملاحظہ ہے۔ کہ اسلام نے خاندان اکائی اور ا سے مضبوط کرنے اور رکھنے کی ازحد تلقین کی ہے۔ اس سے نیکی کو فروغ ملتا ہے اور بُرائی کے در بند ہوتے ہیں۔ مگر مغربی تہذیب نے اس بنیادی اکائی اور وحدت کو توڑنے کےلئے افراد کنبہ اور بالغ اولاد کو بالخصوص آزاد روی اور آزاد منشی کا جو سبق دیا ہے۔ اس کے اثرات انتہائی زہریلے ہیں۔ مغرب نے خود تو اس کا انجام دیکھ ہی لیا ہے۔ اور اب اس کا رخ مشرق اور بالخصوص اسلامی معاشروں کی طرف ہے۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: حديث صحيح، وصححه ابن الجارود وابن حبان والحاكم) . إسناده: حدثنا سعيد بن منصور: حدثنا عبد الله بن وهب: أخبرني عمرو بن الحارث أن دراجاً أبا السَمْحِ حدثه عن أبي الهيثم عن أبي سعيد الخدري.
قلت: وهذا إسناد ضعيف؛ للكلام المعروف في درَّاج هذا، ومع ذلك صحح الحديث من ذكرنا أعلاه! وهو تساهل ظاهر. لكنه صحيح بشواهده التي خرجتها في الموضع المشار إليه آنفاً؛ لا سيما حديث ابن عمرو المتقدم، وفيه عند مسلم: فارجع إلى والديك؛ فأحسن صحبتهما .