قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابٌ فِي الرَّجُلِ يَغْزُو وَأَبَوَاهُ كَارِهَانِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

2537 .   حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ أَنَّ دَرَّاجًا أَبَا السَّمْحِ حَدَّثَهُ، عَنْ أَبِي الْهَيْثَمِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، أَنَّ رَجُلًا هَاجَرَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ الْيَمَنِ، فَقَالَ: >هَلْ لَكَ أَحَدٌ بِالْيَمَنِ؟<، قَالَ: أَبَوَايَ، قَالَ: >أَذِنَا لَكَ؟< قَالَ: لَا، قَالَ: >ارْجِعْ إِلَيْهِمَا فَاسْتَأْذِنْهُمَا, فَإِنْ أَذِنَا لَكَ فَجَاهِدْ، وَإِلَّا فَبِرَّهُمَا<.

سنن ابو داؤد:

کتاب: جہاد کے مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: اگر کوئی ماں باپ کی رضا مندی کے بغیر جہاد کرے

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2537.   سیدنا ابو سعید خدری ؓ کا بیان ہے کہ ایک شخص یمن سے ہجرت کر کے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں پہنچا۔ آپ ﷺ نے اس سے پوچھا: ’’کیا یمن میں تیرا کوئی عزیز بھی ہے؟‘‘ اس نے کہا: میرے ماں باپ ہیں۔ آپ ﷺ نے پوچھا: ’’کیا انہوں نے تجھے اجازت دی ہے؟‘‘ اس نے کہا: نہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’ان کے پاس واپس جا اور ان سے اجازت طلب کر۔ اگر وہ اجازت دے دیں تو جہاد کر ورنہ ان کی خدمت کر۔‘‘