قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْبُيُوعِ (بَابٌ فِي التَّشْدِيدِ فِي ذَلِكَ)

حکم : حسن لغيره 

3397. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ ذَرٍّ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ ابْنِ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ جَاءَنَا أَبُو رَافِعٍ مِنْ عِنْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ نَهَانَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ أَمْرٍ كَانَ يَرْفُقُ بِنَا وَطَاعَةُ اللَّهِ وَطَاعَةُ رَسُولِهِ أَرْفَقُ بِنَا نَهَانَا أَنْ يَزْرَعَ أَحَدُنَا إِلَّا أَرْضًا يَمْلِكُ رَقَبَتَهَا أَوْ مَنِيحَةً يَمْنَحُهَا رَجُلٌ

مترجم:

3397.

سیدنا رافع بن خدیج ؓ کے صاحبزادے اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ ابورافع ؓ رسول اللہ ﷺ کے ہاں سے ہمارے پاس آئے اور کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے ہمیں ایک کام سے منع فرما دیا ہے جو ہمارے لیے بڑے نفع والا تھا، مگر ﷲ اور اس کے رسول کی اطاعت میں ہمارے لیے بہت زیادہ نفع ہے۔ آپ ﷺ نے ہمیں (کسی کی) زمین کاشت کرنے سے منع فرما دیا ہے سوائے اس کے کہ انسان خود اس کا مالک ہو یا کسی نے اس کو عطیہ دی ہو۔