موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن أبي داؤد: کِتَابُ الْإِجَارَةِ (بَابٌ فِي بَيْعِ الطَّعَامِ قَبْلَ أَنْ يَسْتَوْفِيَ)
حکم : صحیح
3512 . حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ وَعُثْمَانُ ابْنَا أَبِي شَيْبَةَ قَالَا حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ ابْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ ابْتَاعَ طَعَامًا فَلَا يَبِعْهُ حَتَّى يَكْتَالَهُ زَادَ أَبُو بَكْرٍ قَالَ قُلْتُ لِابْنِ عَبَّاسٍ لِمَ قَالَ أَلَا تَرَى أَنَّهُمْ يَتَبَايَعُونَ بِالذَّهَبِ وَالطَّعَامُ مُرَجًّى
سنن ابو داؤد:
کتاب: اجارے کے احکام و مسائل
باب: غلہ اپنے قبضے میں لینے سے پہلے ہی فروخت کرنا
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
3512. سیدنا ابن عباس ؓ کا بیان ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جس نے غلہ خریدا ہو تو اسے فروخت نہ کرے حتیٰ کہ ناپ لے۔“ (اپنے قبضے میں لے لے۔) (راوی) ابوبکر نے مزید کہا کہ طاؤس کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا ابن عباس ؓ سے پوچھا کہ ایسا کیوں ہے؟ انہوں نے کہا: کیا دیکھتے نہیں ہو کہ لوگ اسے سونے کے بدلے خرید لیتے ہیں، حالانکہ وہ (غلہ) ابھی بہت دور ہوتا ہے۔ (فروخت کرنے والے کے پاس پہنچا ہی نہیں ہوتا)۔